چین سے 70 کروڑ ڈالر ملنے کی توقع ہے: وزیر خزانہ

وزیر خزانہ کا یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کو زر مبادلہ کی کمی کے ایک بڑے بحران کا سامنا ہے جس سے حکومت کو ضروری اشیا کی درآمد میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ ہینڈ آؤٹ تصویر پاکستان کے ایوان وزیراعظم نے 2 نومبر 2022 کو جاری کی تھی جس میں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کو چینی ہم منصب لی کیچیانگ کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی / ایوان وزیراعظم پاکستان)

پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بدھ کو کہا ہے کہ حکومت کو رواں ہفتے چین سے 70 کروڑ ڈالر ملنے کی توقع ہے جس سے ملک کے گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کو تقویت ملے گی جو خطرناک حد تک کم ترین سطح تک گر چکے ہیں۔

اسحاق ڈار نے ایک ٹوئٹر پوسٹ میں کہا: ’رسمی کارروائیاں مکمل اور چائنا ڈویلپمنٹ بینک کے بورڈ نے پاکستان کے لیے 70 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے۔ یہ رقم سٹیٹ بینک آف پاکستان کو رواں ہفتے ہی موصول ہونے کی توقع ہے جس سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو جائے گا۔‘

وزیر خزانہ کا یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کو زر مبادلہ کی کمی کے ایک بڑے بحران کا سامنا ہے جس سے حکومت کو ضروری اشیا کی درآمد میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ سات ارب ڈالر کے تعطل کے شکار بیل آؤٹ پیکیج کی بحالی کے لیے بھی بات چیت کر رہا ہے اور توقع ہے کہ یہ بات چیت رواں ہفتے کے اختتام تک مکمل ہو جائے گی۔

غیر ملکی فنانسنگ کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ گفت و شنید کے علاوہ پاکستان نے اپنے زر مبادلہ کے ذخائر کو مضبوط کرنے کے لیے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین سے دوست ممالک سے ڈپازٹس بھی حاصل کر رکھے ہیں۔

حکومت نے پہلے ان میں سے کچھ ڈپازٹس کو چینی مطالبے کو پورا کرنے کے لیے واپس کر دیا تھا جب کہ حکومت ان کے رول اوور کا مطالبہ کر رہی تھی۔

وزیر خزانہ نے یہ نہیں بتایا کہ آیا رواں ہفتے چین سے متوقع رقم بیجنگ کی جانب سے اضافی قرض ہے یا گذشتہ رقم کا رول اوور۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت