میکسیکو کے حراستی مرکز میں آگ سے 38 پناہ گزینوں کی موت: حکام

میکسیکو کے صدر نے کہا ہے کہ تارکین وطن نے احتجاج کے طور پر آگ لگائی کیوں کہ انہیں خدشہ تھا کہ انہیں ملک بدر کر دیا جائے گا۔

میکسیکو کے حکام نے منگل کو بتایا ہے کہ امریکی سرحد کے قریب پناہ گزینوں کے لیے بنائے گئے حراستی مرکز میں بظاہر ملک بدری کے خلاف احتجاج کے دوران لگائی گئی آگ سے اموات کی تعداد 38 ہو گئی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آتشزدگی کے نتیجے میں ہونے والی جھلس جانے سے ہونے والی اموات کے بعد انصاف کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پیر کو رات دیر گئے سیوداد جواریز میں واقع نیشنل مائیگریشن انسٹی ٹیوٹ (آئی این ایم)  میں آگ لگنے کے بعد آگ بجھانے والا عملہ اور درجنوں ایمبولینس گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔

میکسیکو کے صدرایندریز مینوئل لوپیز اوبرادور نے کہا کہ تارکین وطن نے احتجاج کے طور پر آگ لگائی کیوں کہ انہیں خدشہ تھا کہ انہیں ملک بدر کر دیا جائے گا۔

صدر نے صحافیوں کو بتایا کہ ’انہوں نے پناہ گاہ کے دروازے پر چٹائیاں بچھا کر احتجاج کے طور پر آگ لگا دی اور سوچا بھی نہیں کہ اس سے یہ خوفناک سانحہ رونما ہو گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلیپو گراندی نے متاثرین کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور خطے کے ممالک سے اپیل کی کہ وہ ’امریکی براعظموں کے ممالک سے امریکہ جانے والے تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد کے مسئلے کے ساتھ انسانی، منصفانہ اور مؤثر طریقے سے نمٹیں۔‘

امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق سامنے آنے والی نگرانی کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب شمالی میکسیکو میں تارکین وطن نے اپنے حراستی سیل کی سلاخوں کے سامنے گدے رکھے اور انہیں آگ لگا دی تو مرکز کے محافظ  تیزی سے وہاں سے چلے گئے۔ انہوں نے کمرے میں دھواں بھرنے سے پہلے ان افراد کو باہر نکالنے  کی کوئی واضح کوشش نہیں کی۔

آگ لگنے کے کئی گھنٹے بعد سیوداد جواریز میں امیگریشن حراستی مرکز میں موت کے منہ میں جانے والے تارکین وطن کی لاشوں کو قطار میں زمین پر رکھ کر ان پر چادریں ڈال دی گئیں۔

میکسیکو میں سیوداد جواریز کا علاقہ امریکی ریاست ٹیکسس کے قصبے ایل پاسو کی سرحد پر واقع ہے جہاں تارکین وطن سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہوتے ہیں۔

میکسیکو کے نیشنل امیگریشن انسٹی ٹیوٹ کے مطابق 28 تارکین وطن آگ میں جھلس کر زخمی ہوئے۔ انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے وقت 68 مرد تارکین وطن کو حراستی مرکز میں رکھا گیا تھا۔ زیادہ تر تارکین وطن کا تعلق وسطی جنوبی امریکہ کے ملکوں کے ساتھ ہے جن میں گوئٹے مالا، ہنڈراس، ونیزویلا اور ایل سلواڈور شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا