لکی مروت میں حملے، سات دہشت گردوں کی موت: پاکستان فوج

فوج نے ایک بیان میں بتایا کہ اس نے 27 اور 28 اپریل کی درمیانی رات ضلع لکی مروت میں مختلف مقامات پر دہشت گردوں کے تین حملے ناکام بنا دیے۔

30 مارچ، 2023 کو لکی مروت میں سڑک کنارے نصب بم سے مرنے والے پولیس اہلکاروں کے تابوتوں کے گرد رشتہ دار اور سکیورٹی اہلکار جمع ہیں (اے ایف پی)

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ فوج نے 27 اور 28 اپریل کی درمیانی رات ضلع لکی مروت میں مختلف مقامات پر دہشت گردوں کے تین حملے ناکام بنا دیے۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں بتایا گیا کہ فوج اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے شدید تبادلے کے بعد موٹر سائیکل پر سوار خودکش بمبار نے لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی چوکی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

بیان کے مطابق: ’فوج نے دہشت گردوں کے ساتھ مؤثر انداز میں مقابلہ کیا جس کے نتیجے میں چار دہشت گرد مارے گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ضلع لکی مروت کے علاقے امیر کالام اور تجبی خیل میں دہشت گردوں کے ساتھ ہونے والی دو دوسری جھڑپوں میں تین مزید دہشت گردوں کو مار دیا گیا جن میں دہشت گرد کمانڈر موسیٰ خان بھی شامل ہیں۔

’مارے جانے والے سات دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔‘

آئی ایس پی آر کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے میں ضلع نوشہرہ کے 40 سالہ نائب صوبیدار تاج میر، ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ حوالدار ذاکر احمد اور ڈیرہ اسماعیل خان کے 29 سالہ سپاہی عابد حسین جان سے گئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ان علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے اور فوجی جوانوں کی قربانیوں سے یہ عزم مزید مضبوط ہو گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان