آزادیِ صحافت کا دن: ارشد شریف کے لیے پریس فریڈم ایوارڈ

پاکستان پریس فاؤنڈیشن نے کہا کہ کینیا میں ارشد شریف کا قتل ’پاکستان میں صحافیوں کو درپیش خطرات اور چیلنجوں کی واضح یاد دہانی ہے۔‘

اینکر اور صحافی ارشد شریف کو رواں سال اکتوبر میں کینیا میں قتل کیا گیا (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

پاکستان پریس فاؤنڈیشن نے کہا کہ کینیا میں ارشد شریف کا قتل ’پاکستان میں صحافیوں کو درپیش خطرات اور چیلنجوں کی واضح یاد دہانی ہے۔‘

پاکستان پریس فاؤنڈیشن (پی پی ایف) نے مقتول صحافی ارشد شریف کو ’پریس فریڈم ایوارڈ برائے 2023‘ سے نوازا ہے۔

ارشد شریف کو گذشتہ برس اکتوبر میں افریقی ملک کینیا کے شہر نیروبی کے مضافات میں پولیس نے ان کی گاڑی پر گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔ کینیا کی پولیس نے بعد میں کہا تھا کہ ’یہ قتل غلط شناخت کی وجہ سے ہوا۔‘

تاہم اس واقعے کی تحقیقات کرنے والی پاکستانی تفتیش کاروں کی ایک ٹیم کی جانب سے دسمبر 2022 میں جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ارشد شریف کا قتل ایک ’منصوبہ بندی کے ساتھ اور ٹارگٹڈ قتل‘ تھا۔

اس واقعے پر دنیا بھر کے میڈیا میں خبریں شائع ہوئیں اور سول سوسائٹی، میڈیا اور سیاسی حلقوں میں غم و غصے کو جنم دیا۔

قتل کے اس المناک واقعے نے پاکستان میں بڑھتی ہوئی سینسرشپ اور آزادی صحافت کی خلاف ورزیوں کے ساتھ ملک میں صحافیوں کو درپیش خطرات پر بھی روشنی ڈالی۔

پاکستان پریس فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا: ’پاکستان میں بطور صحافی ارشد شریف کے تجربات مشکلات سے بھرپور تھے، جن میں ہراساں کرنے اور قانونی مقدمات شامل تھے۔

’ان کا ملک چھوڑنے کا حتمی فیصلہ اور اس کے نتیجے میں کینیا میں قتل پاکستان میں صحافیوں کو درپیش خطرات اور چیلنجوں کی واضح یاد دہانی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پی پی ایف نے مزید کہا کہ ارشد شریف کی موت صحافیوں کو درپیش خطرات کے حوالے سے پاکستان میں میڈیا پروفیشنلز، اداروں اور ریاستی حکام کو ’بیدار کروانے‘ کے طور پر کام کرے گی۔

مزید کہا گیا کہ ’عالمی یوم صحافت پر پاکستان پریس فاؤنڈیشن آزادی اظہار کے سلسلے میں ارشد شریف کی خدمات کو تسلیم کرتا ہے۔‘

ساتھ ہی اس بات پر زور دیا گیا کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرکے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ جنہوں نے ارشد شریف کو پاکستان سے فرار ہونے پر مجبور کیا تھا، انہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

ارشد شریف کی اہلیہ جویریہ صدیق سمیت ان کے اہل خانہ نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ان کے مبینہ قتل کی تحقیقات میں سنجیدہ نہیں ہے۔

فریڈم نیٹ ورک کی مرتب کردہ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں صحافتی آزادی کی خلاف ورزیوں کے واقعات، جن میں دھمکیاں، گرفتاریاں اور صحافیوں کے خلاف حملے شامل ہیں، میں گذشتہ 11 ماہ کے دوران 63 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

پاکستان کا شمار صحافیوں کے لیے دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں ہوتا ہے۔ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) کی گذشتہ سال کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں گذشتہ 20 برسوں میں 93 صحافی جان سے جا چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان