ارشد شریف قتل کیس میں حساس معلومات ملی ہیں: وزارت داخلہ

سپیشل سیکریٹری وزارت داخلہ سیف انجم نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بتایا کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ ابھی تیار ہو رہی ہے۔

اس تصویر میں پاکستانی صحافی ارشد شریف کو 22 جون 2022 کو اسلام آباد میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں سپیشل سیکریٹری وزارت داخلہ سیف انجم نے کمیٹی کو صحافی ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے بتایا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم کو کچھ حساس معلومات ملی ہیں۔

انہوں نے بتایا ہے کہ معاملے پر دو رکنی ٹیم کینیا گئی تھی جو کہ اب بھی کام کر رہی ہے اور اسے مزید معلومات درکار ہیں۔

سپیشل سیکریٹری وزارت داخلہ سیف انجم نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بتایا کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ ابھی تیار ہو رہی ہے۔

محسن عزیز کی سربراہی میں ہونے والے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سپیشل سیکریٹری نے مزید بتایا کہ ارشد شریف کی واپسی کے تمام اخراجات حکومت نے ادا کیے ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت نے معاملے پر کمیشن قائم کیا ہے جو کام کر رہا ہے اور ایف آئی اے بھی تحقیقات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ارشد شریف کی والدہ کی درخواست پر سپریم کورٹ کوئی فیصلہ نہیں کرتی ہمیں اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے بلکہ انتظار کرنا چاہیے کیوں کہ معاملہ عدالت کے پاس ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’عدالت کے پاس موجود معاملات کو کمیٹی میں زیر بحث نہیں لانا چاہیے۔ عدالت میں یہ معاملہ زیر غور ہے، اس کی ہمیں نہ قوائد اجازت دیتے ہیں نہ ملکی قانون۔‘

کمیٹی کے ممبر رانا مقبول نے کہا کہ یہ بہت بڑا واقعہ ہوا ہے اس کی تحقیق بہت ضروری ہے۔

ایف ائی اے حکام نے کمیٹی میں بتایا کہ ’ٹیم واپس آ گئی ہے رپورٹ تیار کر رہی ہے۔ اس میں حساس معلومات بھی ہیں۔ شواہد اکھٹے کرنے کا عمل جاری ہے۔‘

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ’ہمیں اپنے اداروں پر اعتماد کرنا چاہیے جب یہ کام کرتے ہیں تو نتیجہ نکال لاتے ہیں۔ کمیٹی میں ڈسکس اور مداخلت سے تفتیش اثر انداز ہو سکتی ہے۔‘

وزیر قانون کی سفارش پر ارشد شریف کا معاملہ کمیٹی میں موخر کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کمیٹی میں اعظم سواتی کی گرفتاری کا معاملہ بھی زیر غور بھی آیا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایف ائی اے نے چیئرمین سینیٹ کو خط میں کہا کہ ’تمام قوائد پر عمل کیا گیا جائے گا۔ اعظم سواتی کا ابھی ریمانڈ ہے۔ قانون سے ماورا کچھ بھی غیر قانونی ہے۔ ابھی ایف آئی اے نے قانون پر عمل کیا ہے۔‘ اس لیے اس ایجنڈا کو کمیٹی سے ڈراپ کر دیا گیا ہے۔

کمیٹی نے متفقہ طور پر لوکل باڈی ترمیمی بل کو منظور کر لیا۔

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست