پاکستان اور ایران کے درمیان بارڈر مارکیٹ، ٹرانسمیشن لائن کا افتتاح

سرکاری ٹی وی پر دکھائے جانے والے مناظر میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو مند-پشین سرحد کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

25 فروری 2020 کو تفتان میں پاکستان اور ایران کی سرحد کا ایک منظر (فائل تصویر: اے ایف پی)

پاکستان اور ایران کے درمیان سرحد پر تجارت کے فروغ کے لیے آج (بروز جمعرات) بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔

سرکاری ٹی وی پر دکھائے جانے والے مناظر میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو مند-پشین سرحد کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں۔

دونوں رہنماؤں نے بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کیا جس کے قیام سے سرحد کے دونوں اطراف رہنے والے لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور سمگلنگ کی روک تھام ہوسکے گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے بیان میں کہا گیا تھا کہ حکومت مزید پانچ بارڈر مارکیٹوں پر بھی کام کر رہی ہے، جنہیں جلد تجارت کے لیے کھول دیا جائے گا۔

دونوں سربراہان 100 میگاواٹ کے گبد-پولان بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کا افتتاح بھی کرچکے ہیں۔

گبد-پولان ٹرانسمیشن لائن کی تکمیل سے کم لاگت بجلی کی مجموعی مقدار 204 میگاواٹ ہو گئی ہے جس سے بلوچستان کو بلاتعطل بجلی کی فراہم ہوگی۔

مشترکہ افتتاح بالترتیب ہمسایہ صوبوں بلوچستان اور سیستان و بلوچستان کے رہائشیوں کی فلاح و بہبود کے لیے پاکستان اور ایران کے مضبوط عزم کا مظہر ہے۔

انجمن تاجران تربت کے جنرل سیکرٹری اعجاز احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’سرحد کو کھولنے کا مطالبہ مقامی لوگ عرصے سے کر رہے تھے کیوں کہ مند کے علاقے میں کاروبار کے ذرائع محدود ہیں۔‘

کوئٹہ چیمبرآف کامرس کے سابق صدر فدا حسین دشتی کا بھی کہنا ہے کہ اس سے علاقے کے مکینوں کو فائدہ ہوگا۔ 

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’اس مارکیٹ میں 40 دکانیں پاکستان کی طرف اور اتنی ہی ایران کی طرف بنی ہیں، جس سے دونوں اطراف سے تجارت ہوگی۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’یہ بارڈر مارکیٹ ہے، جو مقامی لوگوں کے لیے بنی ہے، جو یہاں سے ایران جاکر 200 ڈالر کی خریداری کرسکیں گے، اس سے مقامی لوگوں کو زیادہ فائدہ ہوگا اور انہیں کاروبار اور سامان لانے میں آسانی ہوگی۔‘

بلوچستان کا علاقہ مکران شورش سے متاثرہ علاقوں میں سے ایک ہے، جہاں پر ریاست مخالفت عناصر سرگرم ہیں اور جو سرکاری تنصیبات اور سکیورٹی فورسز پر حملے کرتے رہتے ہیں۔ 

مکران میں روزگار کے مواقع کم ہونے کے باعث اکثر لوگوں کا ذریعہ معاش ایرانی سرحد سے پیٹرول اور ڈیزل کی سمگلنگ ہے۔  

اس سے قبل تفتان سے متصل ایرانی سرحد پر بند بازارچہ دروازے کا بھی افتتاح کرکے اسے تجارت کے لیے کھولا گیا ہے، جس سے اس علاقے میں روزگار میں اضافہ ہوا۔ 

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے بات چیت اچھی رہی: شہباز شریف

پاکستان اور ایران کی سرحد پر کاروباری مارکیٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اس مارکیٹ سے ملحقہ علاقوں میں ترقی ہو گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ آج پشین مند مارکیٹ کا افتتاح دونوں ممالک کی طرف کیا گیا۔ مستقبل میں یہاں سے تجارت ہوگی۔ ان اہداف کی وجہ سے دونوں ممالک اپنے عوام کے لیے ترقی و خوشحالی کا پیغام دے سکتے ہیں۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ابراہیم رئیسی کے ساتھ بات چیت اچھی رہی۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا آج فری ٹریڈ کو جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ ہم نے سی پیک کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گوادر کو بجلی فراہمی کے منصوبے میں تاخیر ہوگئی تھی، ایک سال قبل ہم نے اس کو دوبارہ تیزی سے شروع کیا تھا اور اب سو میگا واٹ بجلی روزانہ ترسیل ہوگی۔ اس کی قیمت بھی بات چیت کے ذریعے طے کر لی گئی ہے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا یہ ایران پاکستان دوستی کے حوالے ایک مبارک دن اور بڑا قدم ہے، یہ ترقی اور خوشحالی کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ وزیراعظم پاکستان نے ایران کے ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی، جو انہوں نے قبول کرلی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت