پاکستان میں آن لائن فضائی ٹیکسی سروس کراچی سے 18 جون کو شروع ہونے جا رہی ہے، جس سے اندرون ملک سفر کرنے والوں کو خاص سہولت ملے گی۔
فضائی ٹیکسی سروس متعارف کرانے والی نجی کمپنی ’سکائی ونگز‘ کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) عمران اسلم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ایئر ٹیکسی کے بارے میں نہ صرف اندرون ملک بلکہ غیر ممالک سے بھی ہماری امید سے زیادہ مثبت تاثر ملا ہے، یورپ اور مڈل ایسٹ سے ہمیں ایئر ٹیکسی پر اچھا ردعمل سامنے آیا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’اس سروس کا کرایہ عام چارٹر پروازوں سے کم ہوگا جیسے کراچی سے اندرون سندھ یا بلوچستان کے مختلف شہروں کے فضائی چارٹرڈ سفر کے لیے 25 ہزار ڈالر لگتے ہیں لیکن ایئر ٹیکسی میں 2000 ڈالر کرایہ لگے گا۔‘
عمران اسلم کے مطابق: ’ہم ڈالر میں وصولی کریں گے کیوں کہ مقامی کرنسی کی قیمت میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے۔ اس طرح ہمیں کرنسی کی قیمت میں کمی بیشی کے مسئلے سے نمٹنے کا موقع ملے گا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ٹیکسی کا کرایہ علاقے کے لحاظ سے طے کیا جائے گا۔
یہ کمپنی ابتدائی طور پر کراچی سے جنوبی سندھ سمیت صوبے کے دیگر حصوں، بلوچستان اور پنجاب کے کچھ حصوں تک فضائی ٹیکسی سروس شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ایئر ٹیکسی کے فضائی بیڑے میں سینیکا اور سیسنا طیارے شامل ہیں۔ کمپنی نے جرمن ساختہ ڈی اے 40 ڈائمنڈ طیارہ بھی شامل کیا ہے جس میں تین مسافروں کے لیے نشستیں ہیں اور یہ تقریباً 300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چیف ایگزیکٹو عمران اسلم کا کہنا تھا کہ ’کمپنی نے ہوائی سفر کے لیے ماہر ہوا بازوں کی خدمات حاصل کر لی ہیں، اب کوئی بھی پاکستانی موبائل ایپ کے ذریعے مختصر وقت میں ہوائی سفر کی خدمات حاصل کرنے کے قابل ہو جائے گا جبکہ طیارہ ایک بار فیول بھرنے کے بعد 11 گھنٹے مسلسل اڑان کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا: ’سیاسی، مذہبی اور کاروباری شخصیات کے علاوہ دیگر پیشہ ور افراد جیسے وکلا، صحافی، ڈاکٹر، سیاح اور عام شہری بھی ایئر ٹیکسی سروس سے مستفید ہو سکیں گے۔‘
عرب نیوز کے مطابق یہ فضائی سروس کراچی کو جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے کچھ ہوائی اڈوں کے ساتھ جوڑنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جہاں شاید ہی کوئی ایئر لائن کام کرتی ہو۔
کمپنی کے سی ای او کے مطابق: ’لوگ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے ان علاقوں کے سفر سے گریز کرتے ہیں۔ ہوائی ٹیکسی سروس کے آغاز سے پاکستان بھر میں کاروباری مواقع بہتر ہوں گے اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔‘
انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ پاکستان میں کامیاب آپریشن ان کی فرم کے لیے پڑوسی ممالک اور مشرق وسطیٰ میں اسی طرح کی خدمات شروع کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔