پاکستان میں رہتے ہوئے اپنے ملک جیسا ہی محسوس ہوا: بنگلہ دیشی وی لاگر

بنگلہ دیشی خاتون وی لاگر نگار دل نہر دو سال سے پاکستان میں مقیم اور اپنے وی لاگز کے ذریعے اس ملک اور اس کے لوگوں کی صحیح تصویر دنیا کو پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

’پہلے ڈر لگتا تھا کہ پاکستان جانے کے بعد کیا ہوگا لیکن یہاں محسوس ہوا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش ایک ہی جیسے ہیں۔‘

یہ کہنا تھا بنگلہ دیشی خاتون وی لاگر نگار دل نہر کا جو گذشتہ دو سال سے پاکستان میں مقیم ہیں اور پاکستان  کی خوبصورتی  دنیا کو دکھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

نگار دل نہر وی لاگنگ کے علاوہ 1970 میں مشرقی پاکستان کے الگ ہونے کے وقت بنگلہ دیشی خاندانوں کے پاکستان میں رہ جانے والے عزیز رشتہ داروں کو ڈھونڈنے کا کام بھی کررہی ہیں۔

انڈپینڈنٹ  اردو سے گفتگو میں بنگلہ دیشی وی لاگر نے بتایا کہ وہ پاکستان میں صرف دو ماہ کے ویزے پر آئی تھیں لیکن جب انہوں نے پاکستان کو دیکھا تو ویزے کی مدت تین سال تک بڑھوا دی۔

نگار دل نہر پاکستان کے کئی علاقوں کی سیر کر چکی ہیں جن میں اسلام آباد اور لاہور کے علاوہ شمالی پہاڑی علاقے بھی شامل ہیں۔

نگار  کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان میں رہتے ہوئے اپنے ملک بنگلہ دیش جیسا ہی محسوس ہوا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نگار دل نہر نے بتایا کہ انہیں پاکستان کی خوبصورتی سے متعلق علم تھا اور اسی لیے انہیں اسلام آباد، لاہور اور کراچی جیسے پاکستانی شہروں کے سفر کا اشتیاق ہوا۔

انہوں نے سب سے پہلے لاہور سفر کرنے کو ترجیح دی اور بعد میں اسلام آباد آئیں۔ وہ ایبٹ آباد  بھی جا چکی ہیں۔

بقول نگار نہر: ’پاکستان کے لوگوں سے ملنے کے بعد انہوں نے پاکستانیوں کے امن پسند اور محبت والے مزاج کے بارے میں دنیا کی غلط فہمی دور کرنے کی ٹھانی۔

’میں دنیا کو بتانا چاہتی ہوں کہ پاکستانیوں سے متعلق روایتی سوچ بالکل غلط ہے اور اس کے لیے میں اپنے وی لاگز استعمال کر رہی ہوں۔‘

نگار بنگلہ اور اردو زبانوں میں وی لاگز کرتی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی میری کہانی