پنجاب، کے پی میں بارشوں کا سلسلہ جاری، متعدد اموات

پی ڈی ایم اے کے ترجمان تصور چوہدری کا کہنا تھا کہ بارش کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مشینری اور عملے کو ہائی الرٹ کیا گیا ہے۔ 

چھ جون 2023 کو لاہور میں بارش کے دوران ایک گاڑی پر درخت گرنے کے واقعے کے بعد لوگ جمع ہیں (اے ایف پی)

صوبائی ڈیزائنر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے پیر کو پنجاب میں مزید بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا ہے، جبکہ صوبے بھر میں بارشوں، آسمانی بجلی اور چھتوں کے گرنے کے واقعات میں اموات واقع ہوئیں۔

ملک بھر میں ہونے والی بارشوں سے متعلق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پری مون سون بارشوں کا سلسلہ 30 جون تک جاری رہے گا۔

دوسری جانب پی ڈی ایم اے کے ترجمان تصور چوہدری نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں بارشوں کا یہ سلسلہ پیر اور منگل دو روز تک جاری رہے گا۔

تصور چوہدری نے اتوار کو ہونے والی بارشوں کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان کے حوالے سے بتایا کہ پنجاب میں آسمانی بجلی گرنے اور چھتیں گرنے کے واقعات میں میں مجموعی طور پر 13 اموات رپورٹ ہوئیں، تاہم ریسکیو 1122 کے مطابق یہ تعداد 20 تک ہے۔

پی ڈی ایم اے کے ترجمان کا کہنا تھا بارش سے متعلق حادثات میں 23 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 17 افراد کے زخموں کی نوعیت شدید ہے۔

دوسری جانب ریسکیو 1122 کے ترجمان محمد فاروق کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں الیکٹرک شاک، عمارات گرنے، آسمانی بجلی اور ڈوبنے جیسے ہنگامی صورت حال سے 20 افراد کی اموات ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت میں دیوار و چھت گرنے سے 10، چنیوٹ میں تین اموات اور شیخوپورہ میں ایک شخص زخمی ہوا۔ آسمانی بجلی سے نارووال میں پانچ، شیخوپورہ میں دو افراد جان سے گئے۔

ان کے مطابق آسمانی بجلی سے سات زخمی لوگوں کو فوری ہسپتال منتقل کیا گیا۔

بجلی سے متعلق حادثات کے 61 حادثات میں 54 زخمی لوگوں کو فوری ریسکیو سروسز فراہم کی گئی۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان محمد فاروق نے کہا کہ بجلی سے متعلق حادثات میں چھ افراد کی اموات ہوئیں۔

گذشتہ 24 گھنٹوں میں 10 ڈوبنے کے واقعات منظر عام پر آئے جن میں سات افراد کی موت واقع ہوئی۔

پی ڈی ایم اے کے ترجمان تصور چوہدری کا کہنا تھا کہ بارش کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مشینری اور عملے کو ہائی الرٹ کیا گیا ہے۔ 

ترجمان نے عوام سے اپیل کی کہ شہری نقصانات کی اطلاع پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر دیں۔

پنجاب میں مزید بارشوں کے حوالے سے پی ڈی ایم اے کے ترجمان تصور چوہدری نے بتایا کہ پیر سے لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا، اٹک، چکوال، جہلم، میانوالی، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ، نارووال، بھکر، لیہ، گجرات، شیخوپورہ، مری، گلیات اور گردو نواح میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور، گجرانوالہ، مری، گلیات، نارووال، سیالکوٹ اور گجرات میں موسلادھار بارش ہوگی۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ الرٹ کے مطابق ملتان، ساہیوال، بہاولنگر، بہولپور، ڈی جی خان اور ملحقہ علاقوں میں بھی جھکڑ چلنے اور موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے تمام اداروں کو ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے اور ہائی الرٹ  پر رہنے کی ہدایت کی ہے۔ جبکہ صوبے کی ساری صورت حال کو صوبائی کنٹرول روم سے مانیٹر بھی کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب اتوار کی موسلا دھار بارش کے نتیجے میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنی لیسکو کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوگیا۔

لیسکو کی ترجمان افشاں مدثر نے بتایا کہ بارش کے سبب لیسکو کے 95 فیڈرز سے بجلی کی سپلائی عارضی طور پر معطل ہے۔

لاہور سمیت مختلف شہروں میں پانی کھڑا ہو گیا ہے جس کی وجہ سے بجلی کی بحالی کے کاموں میں مشکلات کا سامنا پڑ رہا ہے۔

بارش کے سبب لاہورکے بیشتر علاقے زیر آب آگئے ہیں جبکہ انڈر پاس بھی پانی سے بھر گئے۔

کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا اور ایم ڈی واسا غفران احمد شہر بھر کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ متاثرہ علاقوں سے نکاسی آب کے کام کو مانیٹر کر سکیں۔

واسا کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اب تک بیشتر علاقے کلئیر جا چکے ہیں جبکہ لاہور شہر میں غیر متوقع طور پر چھ گھنٹے 47 منٹ کے قلیل وقت میں 256 ملی میٹر بارش ہوئی۔

ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں ریسکیو 1122 کے مطابق ایک خاتون جان سے چلی گئیں اور سات افراد زخمی ہوئے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان