نئی بہو کی ضرورت نہیں ہے

یہ تو سکرپٹ رائٹر پر منحصر ہے کہ کیا وہ اپنے سکرپٹ میں گھر کے حالات ٹھیک کرنا چاہتا ہے یا نہیں، یا پھر ساس ہی کو گھر کے اس فرد کی طرح دکھانا چاہتا ہے جو گھر کی خیرخواہ ہے اور باقی سب گھر کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

20 دسمبر 2022 کو ہم ٹی وی کے ڈرامے میرے داماد کا پوسٹر (ہم ٹی وی ویب سائٹ)

ایک محفل میں بات ہو رہی تھی اور خواتین اور کچھ مرد بھی پاکستانی ڈراموں کی باتیں کرنا شروع ہو گئے، ایک کہے کہ وہ ڈراما بہت اچھا ہے تو دوسرا کہے کہ اس سے اچھا فلاں ڈراما ہے۔ ایک شخص نے کہا کہ آپ لوگوں نے کئی ڈراموں کی بات کی ہے لیکن کوئی ایسا ڈراما ہے جس کو آپ کہیں کہ ہاں یہ مختلف ہے۔ خاموشی چھا گئی۔

پھر وہی لوگ دوبارہ اس بات پر بحث کرنا شروع ہو گئے کہ گن چن کر تین سے چار موضوع ہی تو ہیں جن پر ڈرامے بنتے ہیں۔ ڈراما نویسوں کے پاس کوئی اور موضوع ہی نہیں ہے اور وہی ڈرامے دیکھ دیکھ کر تنگ آ گئے ہیں۔

نئی دلہن بیاہ کر گھر آتی ہے۔ ایک ڈرامے میں اگر بہو اپنے نئے گھر کو پرسکون جگہ بنانا چاہتی ہے تو دوسرے ڈرامے میں بہو گھر میں لڑائی ڈالنا چاہتی ہے۔ اگر بہو کی نیت اچھی ہے تو اس ڈرامے میں ساس سازشی ہو گی اور اگر بہو نک چڑی ہے تو ساس بیچاری ہو گی۔

اگر ساس بہو ٹاکرا نہیں ہے تو ڈرامے میں شوہر کو کوئی تکلیف ہوتی ہے اور وہ اپنی بیوی سے ناراض رہتا ہے یا پھر گھر سے باہر کہیں منہ مار رہا ہوتا ہے۔ انجام ایک ہی ہوتا ہے کہ گھر تباہ ہوتا ہے۔

لیکن اصل میں بات یہ ہوتی ہے کہ یہ بہو، جس کو دھکے دے کر گھر سے نکالنا ہے، وہ بھی ساس کی مرضی ہی کی ہوتی ہے لیکن گھر میں من مانی کرنی شروع کر دیتی ہے۔ لیکن ساس کو ایسا لگتا ہے کہ فلانے کی بیٹی عادتوں کی بہت اچھی ہے اور وہ اس کے انگوٹھے کے نیچے رہے گی۔ اسی لیے وہ پہلی بہو کو نکال کر دوسری بہو لانا چاہتی ہے۔

اسی رسہ کشی میں دوسری بہوئیں بھی ساس کے ساتھ مل جاتی ہے تاکہ ان کی اہمیت دوبارہ اس گھر میں بڑھ جائے۔ لیکن یہ ان کی خام خیالی ہی ہوتی ہے کیونکہ جس دن ان کی اہمیت میں اضافہ ہوتا ہے تو ساس ان کے پر بھی کاٹنے کے لیے تیار بیٹھی ہوتی ہے۔

لیکن سوال یہاں یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا نئی بہو لانے سے گھر کے حالات ٹھیک ہو جائیں گے؟ 

یہ تو سکرپٹ رائٹر پر منحصر ہے کہ کیا وہ اپنے سکرپٹ میں گھر کے حالات ٹھیک کرنا چاہتا ہے یا نہیں، یا پھر ساس ہی کو گھر کے اس فرد کی طرح دکھانا چاہتا ہے جو گھر کی خیرخواہ ہے اور باقی سب گھر کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں؟ ساس کے ذہن میں یہ بات ڈال دی گئی ہوتی ہے کہ صرف وہ ہی ہے جو کنبے کو اکٹھا اور خوشحالی کی راہ پر لے کر جا رہی ہے ورنہ باقی تو اس گھر کو توڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نئی بہو جو بھی ہو چاہے وہ بہت اچھی عادتوں کی ہو، نیک نیت ہو، سلیقہ مند ہو، ہاں میں ہاں ملانے والی ہو، یا پھر انڈپینڈنٹ ہو، خود فیصلے لینے والی ہو، اپنے گھر کو اپنی مرضی سے درست کرنے کی خواہشمند ہو، لیکن جب تک ساس ہے تب تک نہ تو گھر میں سکون ہو سکتا ہے اور نہ ہی خوشحالی آ سکتی ہے۔

گھر میں خوشحالی اور سکون کے لیے بہت ضروری ہے کہ گھر کی تمام بہوئیں مل کر صاف گوئی سے کام لیں اور ساس کا مقابلہ کریں۔ جب تک ایسا نہیں ہوتا تب تک ساس ہی کا راج رہے گا اور اسی قسم کے ڈرامے ہوتے رہیں گے۔

ہر کچھ عرصے بعد وہی رونا دھونا شروع ہو جائے گا، ساس کہے گی کہ یہ سب مشکلات بہوؤں کی وجہ سے ہیں، ایک بہو ناراض ہو کر لندن اپنے میکے جا بیٹھے گی، دوسری بہوئیں اپنے آپ کو ساس کے سامنے اچھا پیش کرنے میں لگ جائیں گی اور گھر والے پستے رہیں گے۔

انتباہ: اس آرٹیکل میں پیش کی گئی کہانی، تمام نام، کردار اور واقعات فرضی ہیں۔ حقیقی افراد (زندہ یا فوت شدہ)، مقامات، عمارتوں اور مصنوعات کے ساتھ کوئی مماثلت مقصود ہے یا نہیں، اس کا اندازہ لگایا جانا چاہیے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ