بابراعظم کپتان نہیں رہے: شاہین ٹی ٹوئنٹی، شان مسعود ٹیسٹ کپتان مقرر

بابر اعظم کے تینوں فارمیٹس کی کپتانی چھوڑنے کے اعلان کے بعد پی سی بی نے ٹی ٹوئنٹی میں شاہین شاہ آفریدی اور ٹیسٹ کے لیے شان مسعود کو کپتان مقرر کر دیا۔

پاکستان کرکٹ میں بدھ کو بڑی تبدیلیاں اور تعیناتیاں دیکھی گئیں جب پہلے تو بابر اعظم کپتانی سے دستبردار ہوئے اور اس کے کچھ لمحوں بعد ہی کرکٹ بورڈ کی جانب سے بیانات آنا شروع ہو گئے۔

بابر اعظم نے بدھ کو بورڈ حکام سے ملاقات کے بعد تینوں فارمیٹس کی کپتانی چھوڑنے کا اعلان کیا تو پی سی بی نے شاہین آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی اور شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کرنے کا اعلان کر دیا۔

یہی نہیں بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایک اور اعلان بھی کیا گیا ہے اور وہ سابق کپتان محمد حفیظ کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا ڈائریکٹر مقرر کرنے کے حوالے سے تھا۔

اس سب سے قبل بابر اعظم نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے ایک بیان میں تینوں فارمیٹس کی کپتانی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

انڈیا میں جاری ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ میں ہارنے کے بعد پاکستان واپس آنے کے بعد بابر اعظم نے آج کرکٹ بورڈ کے حکام سے ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد ان کا بیان سامنے آیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’آج میں تمام فارمیٹس کی کپتانی چھوڑ رہا ہوں۔‘

انہوں نے لکھا کہ ’یہ ایک مشکل فیصلہ ہے مگر مجھے ایسا لگتا ہے کہ یہ فیصلہ لینے کا صحیح وقت ہے۔‘

بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ’میں بطور کھلاڑی تینوں فارمیٹس میں پاکستان کی نمائندگی جاری رکھوں گا۔ میں اپنے تجربے سے نئے کپتان اور ٹیم کی سپورٹ کے لیے موجود ہوں۔‘

اپنے بیان کے آخر میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ’میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا یہ ذمہ داری دیے جانے اور بھروسہ کرنے پر شکر گزار ہوں۔‘

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کے کپتانی چھوڑنے کے اعلان کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ہم اسے ایک عظیم بلے باز کے طور پر ترقی کرتے دیکھنا چاہتے ہیں اور اب ان پر کپتانی کے اضافی بوجھ کے بغیر، وہ مزید بلندیوں تک پہنچنے کے لیے اپنی کارکردگی پر زیادہ توجہ دے سکتے ہیں۔‘

 پی سی بی کے مطابق ’ہم ان کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور ان کی حمایت جاری رکھیں گے۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’بابراعظم سے کہا گیا کہ وہ ٹیسٹ کپتان کے طور پر اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں البتہ انہیں وائٹ بال کی کپتانی سے ریلیز کیا جا رہا ہے تاکہ وہ ایک فارمیٹ پر توجہ مرکوز رکھ سکیں۔‘

’بابراعظم نے اپنی فیملی سے مشورے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ وہ دستبردار ہو رہے ہیں اور پاکستان کرکٹ بورڈ ان کے اس فیصلے کا احترام کرتا ہے۔‘

پاکستان کے کرکٹ ورلڈ کپ میں مسلسل ہارنے کے بعد سے ہی ٹیم بالخصوص کپتان بابر اعظم اور چیف سلیکٹر انضمام الحق پر تنقید کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

اس حوالے سے بعض ایسی خبریں بھی سامنے آئی تھیں کہ مبینہ طور پر ایک کمپنی کی وجہ سے کھلاڑیوں کو سلیکٹ کیا گیا تھا جس میں انضمام الحق اور محمد رضوان ’شراکت دار‘ ہیں۔

انضمام الحق ان سب خبروں کے سامنے آنے کے بعد پہلے ہی اپنے عہدے سے مستعفی ہو چکے ہیں جبکہ پاکستان ٹیم کے بولنگ کوچ مورنی مورکل بھی ٹورنامنٹ میں پاکستان کا سفر ختم ہوتے ہی عہدہ چھوڑ چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بابر اعظم کے بارے میں بھی ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ انہیں کپتانی سے ہٹا دیا جائے گا، تاہم بدھ ہی کو ان کی بورڈ حکام سے ملاقات کے بعد خبریں آئیں کہ بابر اعظم کو کرکٹ بورڈ کی جانب سے کپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مگر اس کے چند لمحوں بعد ہی بابر اعظم نے خود تمام فارمیٹس کی کپتانی چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم انڈیا میں جاری ورلڈ کپ میں نو میچوں میں سے صرف چار ہی جیت پائی تھی جبکہ اسے پانچ میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

بابر اعظم کو 2019 میں پاکستان کا تین فارمیٹس کا کپتان بنایا گیا تھا جس کے بعد بابر اعظم چار سال تک تین فارمیٹس کے کپتان رہے۔

ان کی کپتانی میں پاکستان نے 20 ٹیسٹ میچ کھیلے جن میں سے پاکستان 10 میچ جیتنے میں کامیاب ہوا، چھ میں شکست ہوئی اور چار بے نتیجہ رہے۔

اس کے علاوہ بابر اعظم نے 43 ون ڈے میچوں میں بھی کپتانی کی جن میں سے 26 میں جیت اور 15 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہی کی کپتان میں پاکستان ون ڈے کرکٹ کی نمبر ون رینکنگ پر بھی پہنچنے میں کامیاب ہوا تھا۔

اسی طرح ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی بات کی جائے تو بابر اعظم اس فارمیٹ میں پاکستان کے سب سے کامیاب کپتان رہے ہیں۔

ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان نے بابراعظم کی کپتانی میں 71 میچز کھیلے اور 42 میں فتح حاصل کی۔ ان فتوحات میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں انڈیا کے خلاف جیت بھی شامل ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ