ملائیشیا: چار لوگوں کو مارنے والے ’آدم خور‘ شیروں کی دہشت

حکام نے ربر کے باغات میں کام کرنے والے مزدوروں کی شیروں سے حفاظت کے لیے جال بچھانے کے علاوہ کیمرے بھی نصب کیے ہیں۔

30 دسمبر، 2021 کو جاری ہونے والی اس تصویر میں فلوریڈا کے چڑیا گھر میں ایک ملائی شیر نظر آ رہا ہے (اے ایف پی/ نیپلز زو کریبین گارڈنز)

ملائیشیا میں حکام نے انتہائی خطرے سے دوچار دو ملائی نسل کے شیروں کو پکڑ لیا۔ ان شیروں پر دیہاتیوں کی اس انداز میں مارنے کا الزام ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

بظاہر کئی حملوں میں چار لوگوں کی موت کے بعد ملائیشیا کی شمال مشرقی ریاست کلنتن کے دور افتادہ جنگلات میں شیروں کو پکڑنے کے لیے جال بچھائے گئے۔

شیر کے مشتبہ حملے کا تازہ ترین شکار ایک شخص تھا جس کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ اسے ہفتے کو کلنتن کے علاقے گوا مسنگ میں ربر کے ایک باغ میں مارا گیا۔

چند دن بعد ہی اسی علاقے میں میانمار کا ایک شہری مردہ پایا گیا۔42 سالہ انڈونیشیئن تارک وطن کارکن لالو سوکریا یحییٰ کے جسم کے ٹکڑے ملے جن پر جانور کے حملے کے نشانات پائے گئے۔

کلانتان کے نائب وزیر اعلیٰ محمد فضلی نے کہا کہ ربر کے باغات میں دندنانے والے جانوروں کو پکڑنے کی کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔ انہوں نے انسانوں پر حملوں کا ذمہ دار جانوروں کے ملاپ کے موسم کو قرار دیا ہے۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق فضلی کے بقول: ’چوں کہ یہ ملاپ کا موسم ہے اس لیے شیر اپنی ساتھی اور کھانے کی تلاش میں ادھر ادھر گھوم رہے ہیں۔

’کچھ شیروں کے غول اپنے بچوں کو شکار کرنا بھی سکھا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ جانور انسانوں پر حملہ کر رہے ہیں۔‘

اس سے قبل اکتوبر میں دو اموات ہوئی تھیں، جن میں سے پہلی موت 25 سالہ پیسی امود نامی شخص کی تھی، جو کلنتن کے پوس پاسک کے جنگلات کے قریب مچھلی پکڑنے گئے تھے۔ مقامی برادری سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ حلیم آسن دو دن بعد مردہ پائے گئے۔
 
حکام نے ان جان لیوا واقعات کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2017 سے 2022 کے درمیان پانچ سال میں شیروں کے صرف چار حملے ریکارڈ کیے گئے، جن میں دو میں لوگوں کی جان گئی۔

کلنتن کے محکمہ وائلڈ لائف اینڈ نیچر پارکس (پرہلٹن) نے پیر کو کہا کہ محکمے نے علاقے میں ایک شیر کو پکڑ لیا ہے اور وہ اس بات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ آیا ان دونوں اموات میں یہ شیر ملوث ہے یا نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایک اور شیر ستمبر میں شکنجے میں آیا اور دونوں شیروں کو جنگلی حیات کی پناہ گاہ میں بھیج دیا گیا۔

ریاستی پرہلٹن کے ڈائریکٹر محمد حافظ روحانی نے کہا کہ حملوں کے پیش نظر کلنتن میں ٹریپ اور کیمرہ ٹریپ لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے شجرکاری کرنے والے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ علاقے میں تنہا کام کرنے اور جنگلی حیات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ سے گریز کریں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم جان سے والوں میں سے کم از کم ایک شخص اکیلا کام نہیں کر رہے تھے۔ اس ماہ جان گنوانے والے میانمار کے شہری 22 سالہ آہکا سوئے یا اسی گاؤں میں مردہ پائے گئے جب کہ لالو گوا مسنگ کے علاقے کمپنگ میرانتو میں مردہ پائے گئے۔

ربر کے باغات میں کام کرنے والے مزدور بیوی کے ساتھ کام میں مصروف تھے کہ جب وہ حملے میں شدید زخمی ہو گئے۔ ان کی گردن پر جان لیوا زخم آئے جس کے بعد وہ ہسپتال میں دم توڑ گئے۔

ہسپتال نے ہنگامی علاج کے بعد متاثرہ شخص کی موت کی تصدیق کی ہے۔ ضلعی پولیس کے سربراہ سک چون فو نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ موت کی وجہ شیر کے حملے کی وجہ سے سر پر آنے والے شدید زخم تھے۔

ملائشیا کے سرسبز جنگلات میں رہنے والے شیروں کے خاندان کی انتہائی خطرے سے دوچارایک ذیلی نسل ملائیشیا کے شیر ہیں۔

اپنے خوبصورت جسم کی بدولت مشہور ملائی شیر کی کھال گہرے نارنجی رنگ کی ہوتی ہے جس مخصوص سیاہ رنگ کی دھاریاں بنی ہوتی ہیں۔ اسے ملائیشیا کا قومی جانور قرار دیا گیا ہے۔

قدرتی آماج گاہ کے خاتمے اور غیر قانونی شکار کی وجہ سے صرف 200 شیر بچے ہیں۔ شیر کی اس منفرد ذیلی نسل کو بچانے اور تحفظ دینے کے لیے وسیع پیمانے پر کوششیں جاری ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا