مسجد اقصیٰ کے سابق امام اور فلسطین کے سابق وزیر اوقاف و مذہبی امور شیخ يوسف سلامه اتوار کی صبح غزہ کی پٹی میں قائم المغازی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کے فضائی حملے میں جان سے گئے۔
فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق اسرائیل کے جنگی طیاروں نے شیخ يوسف سلامه کے گھر کو نشانہ بنایا جس میں ان کے خاندان کے متعدد لوگ بھی زخمی ہوئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اعداد و شمار کے مطابق غزہ پر 7 اکتوبر سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 21 ہزار 650 سے زیادہ فلسطینی شہریوں کی جان جا چکی ہے جب کہ 56 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔ ہزاروں افراد لاپتہ ہیں جن میں سے 70 فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کی غزہ میں ڈائریکٹر جیما کونیل نے ہفتے کو سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ لڑائی اور رسد کی کمی کی وجہ سے غزہ کے 40 فیصد شہریوں کو قحط کا خطرہ لاحق ہے۔
اسرائیل نے سات اکتوبر کے بعد غزہ کے لیے خوراک، ایندھن اور ادویات کی فراہمی زیادہ تر روک دی تھی۔
غزہ میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے او سی ایچ اے کی عہدے دار جیما کونل نے کہا کہ رفح کی طرف جانے والے ہزاروں افراد اسرائیلی حملوں اور بمباری کا سامنا کر رہے ہیں۔ وہ خالی ہاتھ وہاں پہنچتے ہیں اور ان کے پاس سونے کے لیے کوئی جگہ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے اس بات کا بہت خوف ہے کہ اموات کی وہ تعداد جو ہم دیکھ رہے ہیں اس میں بہت زیادہ اضافہ ہونے جا رہا ہے جس کی وجہ نہ صرف یہ نیا حملہ بلکہ یہ حالات دونوں ہیں جن پر واقعی یقین نہیں کیا جا سکتا۔‘
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔