نیپچون اور یورینس کے رنگ وہ نہیں جو ہم سمجھتے ہیں: سائنس دان

نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ دونوں سیاروں کے رنگ آپس میں ملتے جلتے ہیں۔

نیپچون کی یہ مصنوعی رنگین تصویر ناسا کے وائجر 2 کی تصاویر سے بنائی گئی تھی جو تین فلٹرز کے ذریعے لی گئی تھیں: نیلا، سبز اور ایک فلٹر جو میتھین گیس کے ذریعے جذب ہونے والی ویو لینتھ پر روشنی جذب کرتا ہے (ناسا) 
 

سائنس دانوں نے کہا ہے کہ یورینس اور نیپچون کے رنگ وہ نہیں ہیں جو ہم سوچتے ہیں۔

عام طور پر یورینس کو تیز گہرے نیلے رنگ کا دکھایا جاتا ہے۔ نیپچون عام طور پر ہلکا سبز یا نیلگوں سبز رنگ کا نظر آتا ہے۔

تاہم حقیقت میں دونوں سیارے ہماری سوچ سے کہیں زیادہ مماثلت رکھتے ہیں۔ نئی تحقیق کے مطابق دونوں سیاروں میں زرد، سبزی مائل نیلا رنگ جھلکتا ہے۔

ماہرین فلکیات نے بالآخر سیاروں کے رنگ کی تصدیق کی ہے اور ایک نئی تحقیق کے حصے کے طور پر تازہ ترین تصاویر شائع کی ہیں۔

محققین طویل عرصے سے جانتے ہیں کہ دونوں سیارے جدید تصاویر میں دکھائے جانے والے انداز سے مختلف نظر آتے ہیں۔ نئی تصاویر اس غلطی کو درست کرنے کی کوشش ہیں۔

یہ غلطی 20 ویں صدی کے مشنز سے حاصل ہونے والی تصاویر کی وجہ سے ہوئی جو سیارے کی تصاویر لینے کے لیے بھیجے گئے۔ ان مشنر نے الگ الگ رنگوں کی تصاویر بھیجیں۔ یہ تصاویر ایک ساتھ رکھ کر سیاروں کی ’حقیقی‘ تصویر حاصل کرنے کے لیے بھیجی گئیں۔

محققین نے تصویر کو مزید واضح کیا تاکہ نیپچون کے بادل، پٹیاں اور فضا میں ہونے والی حرکت بہتر طور پر دیکھی جا سکے۔

لیکن اس عمل نے سیاروں، خاص طور پر نیپچون کو بہت زیادہ نیلے رنگ کا بنا دیا۔

آکسفرڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے پیٹرک ارون کا کہنا ہے کہ ’اگرچہ خلائی جہاز وائجر ٹو کی طرف سے بھیجی گئی یورینس کی معروف تصاویر کو ’حقیقی‘ رنگ کے قریب شکل میں شائع کیا گیا لیکن نیپچون کی تصاویر درحقیقت تفصیلی اور بہتر تھیں اور اسی وجہ سے مصنوعی انداز میں بہت زیادہ نیلے رنگ کی ہو گئیں۔

’اگرچہ مصنوعی طور پر تیز کیا گیا رنگ کا اس وقت اجرام فلکی کے سائنس دانوں کو علم تھا اور تصاویر وضاحتی کیپشن کے ساتھ جاری کی گئیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ امتیاز ختم ہو گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’اپنے ماڈل کا اطلاق اصل مواد پر کرتے ہوئے ہم نیپچون اور یورینس دونوں کے رنگ کی اب تک کی سب سے درست شکل کو دوبارہ تشکیل دینے میں کامیاب رہے ہیں۔‘

نئی تصاویر بنانے کے لیے سائنس دانوں نے ہبل خلائی دوربین اور یورپین سدرن آبزرویٹری کی ویری لارج ٹیلی سکوپ کے ڈیٹا کا استعمال کیا۔ ان تصاویر میں تمام رنگ موجود تھے۔ ان تصاویر کو جوڑ کر سائنس دانوں کو ایسے تصاویر بنانے میں مدد ملی جو سیاروں کے حقیقی رنگوں کے قریب ترین ہیں۔

ان تصاویر کو ’یورینس کے رنگ اور چمک کے موسمی چکر کی ماڈلنگ اور نیپچون کے ساتھ موازنہ‘ کے عنوان سے ایک دستاویز میں رپورٹ کیا گیا اور منتھلی نوٹسز آف دا رائل ایسٹرونومیکل سوسائٹی نے نے انہیں شائع کیا۔


نوٹ: مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس