سعودی کابینہ کی غزہ پر قبضے، فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی مذمت

سعودی کابینہ نے فلسطینیوں کی ان کے علاقوں سے جبری بے دخلی، غزہ کی پٹی پر قبضے اور یہودی بستیوں کی تعمیر سے متعلق اسرائیل کے بیانات کو مسترد کر دیا۔

تین جنوری، 2023 کی اس تصویر میں غزہ کی پٹی میں واقع رفح میں اسرائیلی بمباری کے دوران تباہ ہونے والی عمارت، جہاں جبالیہ کے بے گھر ہونے والے فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی (اے ایف پی)

سعودی عرب کے شاہ سلمان کی زیر صدارت سعودی کابینہ نے منگل کو فلسطینیوں کی ان کے علاقوں سے جبری بے دخلی، غزہ کی پٹی پر قبضے اور یہودی بستیوں کی تعمیر سے متعلق اسرائیل کے بیانات کو مسترد کر دیا۔

سعودی کابینہ نے اسرائیل کی عالمی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں پر احتساب کے لیے بین الاقوامی سطح پر کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے اجلاس کے بعد بتایا کہ ’کابینہ میں علاقائی و بین الاقوامی حالات پر تبادلہ خیال اور فلسطینی علاقوں کی تازہ صورت حال پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی۔‘

کابینہ نے ان اقدامات کے بارے میں بھی بات چیت کی جس کا مقصد تیل کی منڈی کے استحکام کو محفوظ بنانا ہے۔

کابینہ نے تیل پیدا کرنے والے ممالک (اوپیک) کی جانب سے مارکیٹ کو مستحکم کرنے کے عزم کو سراہا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کابینہ کا کہنا تھا ’سعودی عرب تیل کی منڈی میں استحکام اور توازن کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حامی تھا اور رہے گا۔‘

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ’اجلاس کے دوران اہم شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کیے جانے کے خوشگوار نتائج، مجموعی قومی پیداوار میں ان کے بڑھتے ہوئے کردار اور ترقیاتی عمل کا جائزہ لیا۔‘

اجلاس میں کہا گیا کہ’ یہ سعودی وژن 2030 کے اہداف کے عین مطابق ہے۔ اس سے پائیدار ترقی اور خوشحال مستقبل کا سفر طے ہوگا۔‘

ریاض میں ہونے والے اجلاس میں کابینہ نے 17 قراردادیں بھی منظور کیں۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا