غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں کے لیے ادویات کی فراہمی کا معاہدہ طے

قطر کی ثالثی سے طے پانے والے معاہدے کے مطابق اسرائیلی قیدیوں کے لیے ضروری ادویات کی فراہمی کے بدلے غزہ کے شہریوں کے لیے انسانی امداد کے ساتھ ادویات بھی فراہم کی جائیں گی۔

 22 دسمبر 2023 کو ایک اسرائیلی فوجی جنوبی غزہ کی پٹی کے ساتھ کریم شالوم بارڈر کراسنگ پر مصر سے آنے والے انسانی امداد کے ٹرکوں کا معائنہ کر رہا ہے (اے ایف پی)

قطر اور اسرائیل نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ دوحہ اور پیرس کی ثالثی کے بعد غزہ میں حماس کے پاس موجود اسرائیلی قیدیوں کو ادویات اور علاقے میں امداد کی فراہمی کے معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (کیو این اے) کو جاری ہونے والے ایک بیان میں دوحہ نے ’اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت اسرائیلی قیدیوں کے لیے ضروری ادویات کی فراہمی کے بدلے غزہ میں شہریوں کو دیگر انسانی امداد کے ساتھ ادویات بھی فراہم کی جائیں گی۔‘

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی  اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کے دفتر نے معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا: ’قطری نمائندے یہ دوائیں غزہ کی پٹی میں حتمی منزل تک پہنچائیں گے۔‘

فرانسیسی صدر دفتر کے مطابق ادویات 45 قیدیوں کے لیے ہیں۔ گذشتہ نومبر میں ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ 83 قیدیوں کو ادویات کی ضرورت ہے لیکن اب تک 38 قیدیوں کو یا تو رہا کر دیا گیا ہے یا وہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مارے گئے ہیں۔

بدھ کو غزہ کے جنوبی سرحدی قصبے رفح کے ایک ہسپتال میں ادویات پہنچنے کے بعد ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی انہیں وصول کرے گی، جسے گروپوں میں تقسیم کر کے فوری طور پر قیدیوں تک پہنچایا جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مرکز کے ڈائریکٹر فلپ لالیوٹ نے بتایا کہ ادویات کی فراہمی تین ماہ تک جاری رہے گی اور فرانسیسی وزارت خارجہ کے کرائسس سینٹر نے ان ادویات کو خریدا اور ہفتے کو سفارتی بیگ کے ذریعے دوحہ بھیجا ہے۔

قطر، جہاں حماس کا سیاسی دفتر ہے، نے اسرائیل اور فلسطینی گروپ کے درمیان مذاکرات کی قیادت کی ہے۔

اس نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے دوران نومبر میں ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی کے وقفے کی ثالثی بھی کی تھی، جس میں متعدد اسرائیلی اور غیر ملکی قیدیوں کی رہائی ممکن ہوئی تھی۔

سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر غیر معمولی حملے میں اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 1،140 افراد مارے گئے تھے جبکہ تقریباً 250 افراد کو قیدی بنا کر غزہ لے جایا گیا تھا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر سے اب تک غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری اور زمینی کارروائیوں میں کم از کم 24 ہزار 285 فلسطینیوں کی جان جا چکی ہے، جن میں سے 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔

قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کیو این اے کو بتایا کہ یہ ادویات اور امداد قطر کی مسلح افواج کے دو طیاروں پر بدھ کو دوحہ سے مصر کے شہر العریش کے لیے روانہ ہوں گی۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا