خطے میں بڑھتی کشیدگی، ایران کی فضائی دفاعی مشقیں

ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ ایرانی فورسز نے جنوبی مغربی ساحلوں سے لے کر جنوب مشرقی ساحلوں تک پھیلے اپنے علاقوں میں ’کامیاب‘ فضائی دفاعی مشقیں کی ہیں۔

10 دسمبر 2023 کو ایرانی فوج کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک ہینڈ آؤٹ تصویر میں تہران میں ایک افتتاحی تقریب کے دوران دکھائے گئے ایرانی ساختہ کرار ڈرونز دیکھے جا سکتے ہیں (اے ایف پی)

ایران نے جمعے کو کہا کہ اس نے کامیابی کے ساتھ فضائی دفاع کی مشق کی ہے جس میں ڈرونز استعمال کیے گئے۔ 

ان ڈرونز کا مقصد جنوبی مغربی ساحلوں سے لے کر جنوب مشرقی ساحلوں تک پھیلے ایرانی علاقوں میں دشمن کے اہداف کو روکنا ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یہ مشق علاقے میں پھیلی کشیدگی کے ماحول میں کی گئی۔ پاکستان نے جمعرات کو بتایا کہ اس نے ایران کے اندر موجود علیحدگی پسند عسکریت پسندوں کو ہدف بنایا۔ 

یہ کارروائی ایران کے اس حملے کے دو دن بعد کی گئی جس کے بارے میں ایران کا کہنا تھا کہ اس نے پاکستانی علاقے میں موجود ایک ’دہشت گرد‘ گروپ کے اڈوں پر حملہ کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پریس ٹی وی کے مطابق ایرانی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ایرانی فورسز نے فضائی دفاع کے نئے طریقے کو کامیابی کے ساتھ شروع کیا ہے جس میں دشمن کے اہداف کو روکنے اور نشانہ بنانے کے لیے ڈرونز استعمال کیے جاتے ہیں۔‘

دو روز تک جاری رہنے والی ایرانی مشق جو جمعرات کو شروع ہوئی اس میں جنوب مغربی خوزستان صوبے میں آبادان کے علاقے سے لے کر جنوب مشرقی سیستان بلوچستان صوبے تک کے علاقے کا احاطہ کیا گا۔ 

ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان کی سرحدیں پاکستان اور افغانستان کی سرحدوں کے ساتھ ملتی ہیں۔

پریس ٹی وی نے کہا کہ مشقوں میں فوج، فضائیہ، بحریہ، ایروسپیس فورس اور پاسداران انقلاب (آئی آر جی سی) کی نیوی نے حصہ لیا۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا