پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط ملک دشمنی کا ثبوت: شہباز شریف

شہباز شریف کا کہنا تھا: ’عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو جو خط لکھا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ فنڈز نہ دیں اور انتخابات کا آڈٹ کروائیں، یہ میرے خیال میں سائفر کے بعد ایک اور ملک دشمنی کا ثبوت ہے۔‘

اتحادی جماعتوں کے نامزد وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہدایت پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے لکھے گئے خط پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ’یہ سائفر کے بعد ایک اور ملک دشمنی کا ثبوت ہے۔‘

جمعرات کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے آمد کے موقعے پر شہباز شریف کا کہنا تھا: ’عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو جو خط لکھا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ فنڈز نہ دیں اور انتخابات کا آڈٹ کروائیں، یہ میرے خیال میں سائفر کے بعد ایک اور ملک دشمنی کا ثبوت ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’اس کے بعد کسی کو کوئی شک نہیں رہنا چاہیے کہ عمران نیازی یہ چاہتے ہیں کہ خدا نخواستہ پاکستان مکمل تباہی کا شکار ہوجائے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ ان کا انتہائی افسوس ناک اقدام ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔‘

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی پاکستانی چاہیے اس کے کتنے بھی سیاسی اختلافات ہوں وہ کبھی ملک دشنمی نہیں کرتا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان تحریک انصاف نے آٹھ فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ہے اور اسی سلسلے میں اب آئی ایم ایف کو ایک خط بھی لکھا گیا ہے۔

گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نے تصدیق کی تھی کہ ان کی جماعت نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے آئی ایم ایف کو خط بھیج دیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے بدھ کو اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں عمر ایوب اور مزمل اسلم کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی اور سیاسی مشکلات درپیش ہیں۔ ’پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ پاکستان ترقی کرے، اس لیے ان کی جماعت کی جانب سے ایک خط آئی ایم ایف کو بھیجا گیا ہے۔‘

گوہر علی خان نے کہا کہ آئی ایم ایف کو بھیجے گئے خط کی تفصیلات بعد میں شیئر کی جائیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کو انتخابات کے صاف اور شفاف ہونے سے متعلق یاددہانی ضرور کروائی گئی ہے۔

پاکستان کے لیے معاشی اصلاحات اہم، آئی ایم ایف کے ساتھ کام جاری رکھے: امریکہ

دوسری جانب امریکہ نے پاکستان پر عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ کام جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن  قرضوں اور بین الاقوامی مالیات کے ظالمانہ چکر سے آزاد ہونے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

واشنگٹن میں بدھ کو معمول کی پریس بریفنگ کے دوران ایک صحافی نے محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی جانب سے حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے بارے میں آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط کے حوالے سے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ پاکستان کو معاشی بدحالی سے بچنے کے لیے مارچ میں دو ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔

جس پر میتھیو ملر نے جواب دیا: ’آئی ایم ایف کے حوالے سے صرف اتنا کہوں گا کہ ہم قرضوں اور بین الاقوامی مالیات کے ظالمانہ چکر سے آزاد ہونے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان کی حکومت کی طویل مدت صورت حال یا معیشت اس کے استحکام کے لیے اہم ہے۔ پاکستان کی نئی حکومت کو فوری طور پر معاشی صورت حال کو ترجیح دینی چاہیے کیونکہ آئندہ کئی ماہ کی پالیسیاں پاکستانیوں کے لیے معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے انتہائی اہم ہوں گی۔‘

میتھیو ملر کے بقول: ’ہم پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ وہ آئی ایم ایف اور دیگر بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ میکرو اکنامک اصلاحات کے لیے کام جاری رکھے۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان