امریکہ میں طیارے کا ٹائر گرنے سے متعدد گاڑیاں تباہ

ہوائی اڈے کے حکام نے بتایا کہ طیارہ بحفاظت زمین اتر گیا اور رن وے پر تقریباً دو تہائی فاصلہ طے کر کے رک گیا جس کے بعد اسے گاڑی کی مدد سے کھینچ کر وہاں سے ہٹا دیا گیا۔

یونائیٹڈ ایئر لائنز کا بوئنگ 737 گیارہ ستمبر 2023 کو لاس اینجلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اڑان بھررہا ہے (پیٹرک ٹی فالن/ اے ایف پی)

امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں یونائیٹڈ ایئرلائنز کی  پرواز کا ٹائر گرنے سے پارکنگ میں کھڑی متعدد کاروں کو نقصان پہنچنے کے بعد طیارے کو ہنگامی لینڈنگ پر مجبور ہونا پڑا۔

یہ واقعہ جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بجکر 24 منٹ پر سان فرانسسکو انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بوئنگ 777 کے اڑان بھرنے کے بعد پیش آیا۔ مسافر طیارہ 235 مسافروں اور عملے کے 14 ارکان کو لے کر جاپان جا رہا تھا۔

اس واقعے کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارے کے چھ ٹائروں میں سے ایک طیارے کے اڑان بھرتے ہی الگ ہو کر زمین پر گرنے لگا۔

طیارے کو لاس اینجلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی طرف موڑ دیا گیا جہاں آگ بجھانے والی گاڑیاں تیار کھڑی تھیں۔ ہوائی اڈے کے حکام نے بتایا کہ طیارہ بحفاظت زمین اتر گیا اور رن وے پر تقریباً دو تہائی فاصلہ طے کر کے رک گیا جس کے بعد اسے گاڑی کی مدد سے کھینچ کر وہاں سے ہٹا دیا گیا۔

ہوائی اڈے کے ترجمان ڈوگ یاکل نے اپنے بیان میں بتایا کہ کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔

تاہم رن وے پر اترنے کے فوراً بعد پتہ چلا کہ طیارے کا ٹائر سان فرانسسکو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کھڑی ایک اہلکار کی کار پر گرا۔

جائے حادثہ سے لی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس حادثے سے کئی کاریں بری طرح متاثر ہوئیں اور ایک سلور رنگ کی ٹویوٹا کرولا کار کے سائیڈ والے اور پچھلے شیشے ٹوٹ گئے۔ اس وقت گاڑیوں میں کوئی شخص موجود نہیں تھا اور نہ ہی کسی کو نقصان پہنچا۔

وفاقی ہوا بازی انتظامیہ کے ترجمان ٹونی مولینارو نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

یونائیٹڈ ایئرلائنز نے اپنے ہوابازوں اور فضائی میزبانوں س کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تباہ شدہ گاڑیوں کے مالکوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔

یونائیٹڈ ایئرلائنز نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ہم اس صورت حال سے نمٹنے میں پیشہ ورانہ مہارت کے مظاہرے پر اپنے پائلٹس اور فلائٹ اٹینڈنٹس کے مشکور ہیں۔‘

ہوائی اڈے کے ترجمان ڈوگ یاکل نے  بیان میں کہا کہ کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔

’ہم زمین پر موجود اپنی ٹیموں کے بھی شکر گزار ہیں جو طیارے کی لینڈنگ کے فوراً بعد ہٹانے کے لیے گاڑی کے ساتھ انتظار کر رہے تھیں اور ہوائی اڈے پر اپنی ٹیموں کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے مسافروں کی آمد پر ان کی مدد کی۔‘

’ہم مسافروں اور سان فرانسسکو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تباہ ہونے والی گاڑیوں کے مالکان کے ساتھ بھی کام کریں گے تاکہ ان کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔‘

لاس اینجلس ہوائی اڈے کے ترجمان ڈوگ یاکل نے بتایا کہ مسافروں کو نکالنے کے بعد رن وے کو کچھ دیر کے لیے بند کر دیا گیا تاکہ عملے کو ملبہ صاف کرنے میں مدد مل سکے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ ہوائی اڈے پر آپریشن پر مزید کوئی اثر نہیں پڑا۔

ایوی ایشن ماہرین نے کہا ہے کہ طیارے کے ٹائروں کا اپنی جگہ سے نکل جانا بہت ہی کم ہوتا اور اس سے کسی بڑے حفاظتی مسئلے کی نشاندہی نہیں ہوتی۔

ڈیلٹا ایئر لائنز کے سابق چیف پائلٹ ایلن پرائس نے امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہوابازی کے شعبے میں ایک ہی چیز پر انحصار کرنا خطرناک ہوتا ہے کیوں کہ اس کی ناکامی کی صورت میں بڑے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں اور تازہ واقعہ اس کی ایک مثال ہے۔‘

انہوں نے کہا: ’باقی ماندہ ٹائر بوجھ کو سنبھالنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔‘ 

انہوں نے مزید کہا کہ یہ طیارے کی دیکھ بھال کا مسئلہ ہے نہ کہ طیارے سازی کا۔

دوران پرواز طیارے کا ٹائر گرنے کا واقعہ جنوری میں اٹلانٹا کے رن وے پر دوڑنے کے دوران بوئنگ 757 طیارے کا اگلا ٹائر نکل جانے کے بعد پیش آیا ہے۔ فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے واقعے کی چھان بین بھی کی۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا