چیمپیئنز ٹرافی کا انعقاد، آئی سی سی ٹیم پاکستان آئے گی: محسن نقوی

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کا کہنا ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کے سلسلے میں انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے آئی سی سی کی ٹیم آج اتوار کو پاکستان پہنچ رہی ہے۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ 24 مارچ 2024 کو لاہور میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں نیوز کانفرنس کر رہے ہیں (پی سی بی یو ٹیوب)

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے اتوار کو بتایا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی ٹیم چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے سلسلے میں انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے آج (اتوار کو) پاکستان پہنچ رہی ہے۔

لاہور میں اتوار کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ’چیمپیئنز ٹرافی پاکستان میں ہو گی اور اس مقصد کے لیے پاکستان میں تمام کرکٹ سٹیڈیمز کی حالت بہتر بنائی جائے گی۔‘

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے قومی کرکٹ ٹیم کی نئی سلیکشن کمیٹی کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کے سربراہ کا اس کمیٹی میں کوئی کردار نہیں ہو گا۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ سلیکشن کمیٹی سات اراکین پر مشتمل ہو گی جو مشاورت سے فیصلے کریں گے اور تمام اراکین کے اختیارات برابر ہوں گے۔ ان کے مطابق اب قومی ٹیم کے کپتان بھی سلیکشن کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔

نئی سلیکشن کمیٹی میں کرکٹ ٹیم کے کپتان اور ہیڈ کوچ کے علاوہ وہاب ریاض، اسد شفیق، عبرالرزاق، محمد یوسف اور ایک ڈیٹا اینالسٹ شامل ہوں گے۔  

ان کا کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کوچز کی تعیناتی پر کام جاری ہے اور جونہی نام فائنل ہوں گے عوام کے سامنے لئ آئے جائیں گے۔ ’چار سے پانچ دن میں کوچز کا معاملہ بھی فائنل ہو جائے گا انشا اللہ۔‘

انہوں نے کہا کہ کوچز کا عالمی اور ملکی سطح کا ایک کمبینیشن ہو گا۔

محسن نقوی نے مزید کہا کہ کوچ کے لیے ایک نام سامنے آیا تھا جومیڈیا پر چلا اور اس شخص نے پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے خدمات پیش کرنے سے انکار کر دیا۔ ’ورلڈ کپ کی ضرورت تھی اس لیے ٹیم مضبوط کرنے کیلئے عماد وسیم سے سادہ بات ہوئی۔‘

محسن نقوی نے کہا کہ تمام وسائل کرکٹ اور کرکٹ کے کھلاڑیوں پر لگایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا: ’میں خزانہ خالی بھی چھوڑ کر گیا تو خوش ہوں گا کہ کرکٹ کی بہتری پر خرچ ہوا، بینکوں میں پیسہ رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ کرکٹرز کے لیے پیسہ رہے گا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ کنٹریکٹ کے مطابق یکساں این او سی پالیسی ہو گی اور کسی کھلاڑی کے ساتھ فیورٹزم سے کام نہیں لیا جائے گا۔  

چیئرمین پی سی بی کے مطابق حارث رؤف کا سینٹرل کنٹریکٹ بحال کردیا گیا ہے، جب کہ کپتان کی سلیکشن پر کام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سلیکشن کمیٹی بن جانے کے کے بعد کپتان سے متعلق اسی فورم پر بات ہو گی۔ ’اس سلسلے میں کپتان کوچز اور سلیکشن کمیٹی کے ساتھ مل کر فیصلہ کریں گے۔‘

 لاہور سے ہماری نامہ نگار فاطمہ علی کے مطابق اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سلیکشن کمیٹی تحلیل کر دی ہے اور نئی سلیکشن کمیٹی کا اعلان اتوار کی شام تک متوقع ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان رفیع اللہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ بورڈ نے سلیکشن کمیٹی کو تحلیل کر دیا ہے جبکہ نئی سلیکشن کمیٹی کا اعلان اتوار کی شام تک کر دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سلیکشن کمیٹی اس لیے تحلیل کی گئی تاکہ نئی سلیکشن کمیٹی بنائی جائے جو ٹیم کی سلیکشن کے لیے میرٹ پر آزادانہ فیصلے کر سکے۔ آگے نیوزی لینڈ کا ٹور بھی آ رہا ہے اور ورلڈ کپ بھی اسی لیے نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل کی جا رہی ہے۔‘

سلیکشن کمیٹی میں کون کون شامل ہو گا اس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بہت سے نام سامنے آرہے ہیں جن میں سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق، ٹیسٹ ٹیم کے سابق کپتان اظہر علی اور دیگر کے نام بھی سامنے آ رہے ہیں لیکن حتمی اعلان کے بعد ہی معلوم ہو گا کہ سلیکشن ٹیم میں کون کون ہوگا۔

کچھ روز قبل کراچی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پی سی بی کے چیئر مین محسن نقوی نے یہ عندیہ دیا تھا کہ وہ سلیکشن کمیٹی میں تبدیلیاں کریں گے جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’قومی ٹیم کے کپتان کا انتخاب میں نہیں کروں گا۔ سلیکشن کمیٹی کپتان کا تقرر کرے گی۔ میں اس کمیٹی میں کچھ تبدیلیاں کر رہا ہوں، لیکن میرا ماننا ہے کہ سلیکشن کمیٹی کو اتنا بااختیار ہونا چاہیے کہ وہ یہ اہم فیصلے لے سکے۔ اس کا سہرا اور الزام پھر کمیٹی کے ساتھ ساتھ کوچ اور کپتان پر ہوگا۔ چوں کہ وہ نتائج لانے کے ذمہ دار ہیں، اس لیے وہ فیصلے کر رہے ہوں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سینیئر کرکٹ تجزیہ نگار یوسف انجم نے سلیکشن کمیٹی کے حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’تحلیل ہونے والی سلیکشن کمیٹی ذکا اشرف کے دور میں بنی تھی جس کے سربراہ وہاب ریاض تھے، ان کے ساتھ توصیف احمد، وسیم حیدر، وجاہت اللہ واسطی جبکہ کامران اکمل کو بطور کنسلٹنٹ سلیکشن کمیٹی میں لیا گیا تھا۔‘

یوسف انجم نے مزید بتایا کہ ’یقینی طور پر جب نیا چیئرمین آتا ہے تو اپنی ٹیم بناتا ہے اور چند دن پہلے محسن نقوی نے کراچی میں اس بات کا عندیہ بھی دیا تھا کہ وہ نئے لوگوں کو سامنے لائیں گے۔ تو یہ اچھی بات ہے کہ ایک نئی سلیکشن کمیٹی بننے جا رہی ہے جس میں ہمارے زیادہ تر نوجوان جو جدید کرکٹ کو سمجھتے ہیں انہیں شامل کیا جا رہا ہے۔

’خاص طور پر اب آگے یکم جون سے امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ آرہا ہے اس کے لیے نئے  لوگوں کو لایا جا رہا ہے جس میں میرے علم کے مطابق عبدالرزاق کے ساتھ ان کی بات چیت ہو چکی ہے ان کے ساتھ ساتھ انور علی، اسد شفیق، جنہوں نے حال ہی میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے ان کو بھی اس میں شامل کیا جاسکتا ہے جو میرے خیال میں ایک بہتر فیصلہ ہوگا۔‘

سینیئر کرکٹ تجزیہ نگار یوسف انجم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹی ٹوئنٹی کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ کرکٹ کے لیے بھی اچھے کھلاڑیوں کی تلاش ہے تو یہ جو مکس کمبینیشن ہوگا ٹی ٹوئنٹی کھلاڑیوں اور ٹیسٹ  کرکٹ کے تجربہ کارکھلاڑیوں کا، میرے خیال میں یہ پاکستان کرکٹ کے لیے ایک سود مند فیصلہ ثابت ہو سکتا ہے۔‘

یوسف انجم سمجھتے ہیں کہ ’چوں کہ وہاب ریاض محسن نقوی کے بہت قریب ہیں تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ انہیں ہی  نئی سلیکشن کمیٹی میں چیف سلیکٹر مقرر کیا جائے۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ