سکیورٹی خدشات: چینی کمپنی نے تربیلا ڈیم توسیع منصوبے پر کام روک دیا

تربیلا ڈیم کے ایکسٹینشن فائیو کیمپ دفتر سے جاری نوٹس کے مطابق تمام ملازمین کو تاحکم ثانی کام پر نہ آنے کا کہا گیا ہے۔

24 اگست، 2010 کی اس تصویر میں تربیلہ ڈیم کا فضائی منظر (اے ایف پی/ فاروق نعیم)

ایک چینی پاور کمپنی نے منگل کو شانگلہ میں خود کش حملے میں پانچ چینی شہریوں کی موت کے بعد سکیورٹی وجوہات کی بنا پر خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں تربیلا ڈیم کے ایکسٹینشن فائیو بجلی کے منصوبے پر کام روک دیا۔

منگل کو کوہستان کے داسو ڈیم منصوبے پر کام کرنے والے پانچ چینی ملازمین خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں خود کش دھماکے میں جان سے چلے گئے تھے۔

چائنہ پاور نامی کمپنی تربیلا ایکسٹینشن فائیو منصوبے کے علاوہ پاکستان میں باشا ڈیم منصوبہ بنانے سمیت مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔

تربیلا ایکسٹینشن فائیو منصوبے سے روزانہ تقریباً 1500 میگا واٹ بجلی کی پیداوار متوقع ہے اور اس منصوبے  پر کام کا آغاز 2021 میں کیا گیا تھا جو 2026 میں مکمل ہونا ہے۔

منصوبے کی فنڈنگ ورلڈ بینک اور ایشیا انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک کر رہا ہے۔ تربیلا منصوبے پر کام کی بندش اور ملازمن کو فارغ کرنے کے حوالے سے کیمپ دفتر سے ایک نوٹس بھی جاری کیا گیا جس کے مطابق تمام ملازمین تاحکم ثانی فارغ کیے جاتے ہیں۔

نوٹس کے مطابق: ’26 مارچ سے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پروجیکٹ کے کام کو اگلے نوٹس تک معطل کیا جاتا ہے۔ اگلے نوٹس تک تمام سائٹ ورکرز اور دفتری عملے کو لے آف کیا جاتا ہے۔ وہی سٹاف ڈیوٹی پر آئیں گے، جن کا سیکشن انچارج اطلاع دے گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تربیلا ڈیم پر تعینات ایک سکیورٹی اہلکار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’کل سے تربیلا ایکسٹینشن پر کام بند کیا گیا اور چینی ملازمین کو صرف اپنے کیمپ تک محدود کر دیا گیا ہے۔‘

انہوں نے بتایا چینی شہریوں کے علاوہ کسی کو بھی تربیلا میں چینی ملازمین کے مخصوص کیمپ میں اندر جانے کی اجازت نہیں جبکہ کیمپ کے باہر سکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔

اہلکار کے مطابق: ’یہاں تربیلا کے احاطے میں چینی ملازمین کے لیے علیحدہ کیمپ موجود ہے اور چینی شہریوں کے علاوہ سری لنکا کے کچھ شہری بھی یہاں کام کر رہے ہیں اور صرف چین واپسی کے لیے اسلام آباد جاتے ہیں اور اس کے علاوہ وہ کیمپ کے اندر ہی رہتے ہیں۔‘

تربیلا ڈیم کے احاطے کے اندر رہائش پذیر ایک شخص نے انڈپینڈنٹ اردو کو منصوبے پر کام بند ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ چینی شہریوں سمیت پاکستانی ورکرز کو بھی تاحکم ثانی فارغ کیا گیا ہے اور منصوبے پر کام بند ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو نے تربیلا ایکسٹینشن فائیو کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کے دفتر سے رابطہ کیا لیکن کسی سے بات نہ ہو سکی۔

پروجیکٹ ڈائریکٹر کے آفس اسسٹنٹ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ کسی مسئلے کی وجہ سے تربیلا سائٹ گئے ہوئے ہیں۔ تاہم خبر پوسٹ ہونے تک ان کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کو داسو ہائیڈل پاور منصوبے پر کام کرنے والے پانچ چینی شہریوں کی دہشت گرد حملے میں اموات کی مشترکہ تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت داسو ہائیڈل پاور منصوبے پر کام کرنے والے چینی شہریوں پر بشام میں دہشت گرد حملے کے بعد اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔

بیان کے مطابق وزیراعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی لوگوں کی جانب سے حملے پر فوری ردعمل کو سراہا اور ہدایت کی کہ ریاست کے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے واقعے کی مشترکہ تحقیقات کی جانی چاہییں۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسلام آباد میں چینی سفارت خانے نے حکومت پاکستان سے واقعے کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان