انڈیا: قدیم دیو ہیکل سانپ کی باقیات دریافت

اس سانپ کا نام ہندو دیوتا شیو کی گردن کے اردگرد لپٹے افسانوی سانپ کے نام پر ’واسوکی انڈی کس‘ رکھا گیا ہے۔

سانپ کی باقیات کی خصوصیات کی بنیاد پر محققین کو شبہ ہے کہ وی انڈیکس، ایناکونڈا کے برعکس پانی میں نہیں رہتا تھا (پیکسلز)

انڈیا میں سائنس دانوں نے قدیم نئے دیوہیکل سانپ کی باقیات دریافت کیں جو تقریباً چار کروڑ 70 لاکھ سال پہلے پایا جاتا تھا۔ اس سانپ کی لمبائی 15 میٹر (50 فٹ) سے زیادہ تھی جس کی وجہ سے یہ سانپ اب تک کی سانپ کی سب سے بڑی اقسام میں سے ایک بن گیا ہے۔

اس سانپ کا نام ہندو دیوتا شیو کی گردن کے اردگرد لپٹے افسانوی سانپ کے نام پر ’واسوکی انڈی کس‘ رکھا گیا ہے۔

سانپ کی باقیات مغربی ریاست گجرات میں واقع کوئلے کی کان سے برآمد ہوئی ہیں جن کا تعلق تقریباً چار کروڑ 70 لاکھ سال قدیم وسطی ایوسین کہلانے والے دور (3.39 کروڑ سال سے 5.6 کروڑ تک کا دور) کے ساتھ ہے۔

ریاست اتراکھنڈ کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) روڑکی کے محققین نے مکمل طور پر بالغ معلوم ہونے والے سانپ کی ’زیادہ تر اچھی طرح سے محفوظ‘ ریڑھ کی ہڈی کے 27 ٹکڑوں کی باقیات کا جائزہ لیا۔

سانپ کی ریڑھ کی ہڈی کی لمبائی 37.5 سے 62.7 ملی میٹر اور چوڑائی 62 سے 111 ملی میٹر کے درمیان ہے۔

سائنس دانوں کا اندازہ ہے کہ اس سانپ کی لمبائی ممکنہ طور پر 11 سے 15 میٹر تک تھی یا وہ لمبائی میں تقریباً بڑی سکول بس جتنا تھا۔ جسامت میں اس کا موازنہ کسی زمانے میں پائے جانی والی سانپ کی معدوم نسل ’ٹائٹینو بوا‘ کے ساتھ کیا جا سکتا تھا جو طویل ترین سانپوں کے طور پر جانی جاتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان پیمائشوں سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ سانپ چوڑا اور سیلنڈر نما تھا۔ وہ ممکنہ طور پر آہستہ آہستہ رینگتا تھا اور ہوسکتا ہے کہ وہ جدید دور کے ایناکونڈا کی طرح گھات لگا کر حملہ کرنے والا شکاری ہو۔

لیکن سانپ کی باقیات کی خصوصیات کی بنیاد پر محققین کو شبہ ہے کہ وی انڈیکس، ایناکونڈا کے برعکس پانی میں نہیں رہتا تھا۔

تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس دیو قامت انڈین سانپ کے لیے آبی طرز زندگی کے امکان کو ’مکمل طور پر مسترد نہیں کیا جا سکتا۔‘

محققین کا مزید ہے تھا کہ ’واسوکی کی بڑی جسامت اور اس حقیقت کہ درختوں پر رہنے والے سانپوں کی ریڑھ کی ہڈی لمبوتری ہوتی ہے، اس لیے اس کے درختوں پر زندہ رہنے کا امکان نہیں۔‘

وی انڈیکس کا تعلق میڈسوئیڈی خاندان کے ساتھ ہے جو کرائیٹیشس دور (ڈائنوسارز کا دور) کے آخر سے لے کر آخری پلائسٹوسین دور تک تقریباً 10 کروڑ سال تک زندہ رہا اور ایک وسیع جغرافیائی علاقے میں پایا جاتا تھا جس میں افریقہ، یورپ اور انڈیا شامل ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ سانپوں کی نئی نسل بڑے سانپوں کے نسب کی نمائندگی کرتی ہے جو برصغیر پاک و ہند میں پیدا ہوئے اور تقریباً پانچ کروڑ 60 لاکھ سے تین کروڑ 40 لاکھ سال قبل جنوبی یورپ کے راستے افریقہ میں پھیل گئے۔

سائنس دانوں نے اپنی تحقیق میں لکھا ہے کہ ’حیاتی و جغرافیائی پہلوؤں کو انڈیا اور شمالی افریقہ کے میڈسوئیڈی خاندان کے دیگر سانپوں کے باہمی تعلق کی روشنی میں دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ واسوکی کا تعلق اس خاندان کے ساتھ ہے جس کا ماخذ انڈیا ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا