افغانستان: چلغوزے کے باغ پر امریکی ڈرون حملے میں 30 ہلاکتیں

قبائلی رہنما ملک راحت گل نے بتایا ہلاک ہونے والے مزدور کام کے بعد آگ جلا کر اس کے گرد بیٹھے تھے جب ڈرون حملے کا نشانہ بن گئے۔

اقوام متحدہ کے مطابق پہلے چھ ماہ میں افغانستان میں چار ہزار کے قریب شہری ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں (اے ایف پی)

افغان حکام کے مطابق ایک امریکی ڈرون حملے میں چلغوزے کے باغ میں کام کے بعد آرام کرنے والے 30 مزدور ہلاک ہو گئے۔

تین افغان عہدے داروں نے بتایا مشرقی صوبے ننگرہار کے علاقے وزیر تنگی میں ہونے والے حملے کا مقصد افغانستان میں داعش کے ٹھکانے کو نشانہ بنانا تھا۔ بدھ کی رات ہونے والے حملے میں 40 افراد زخمی بھی ہوئے۔

امریکی فوج کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت کی جا رہی ہے۔

قبائلی رہنما ملک راحت گل نے بتایا، ’یہ مزدور کام کے بعد آگ جلا کر اس کے گرد بیٹھے تھے جب ڈرون حملے کا نشانہ بن گئے۔‘

افغان وزارت دفاع اور کابل میں سینیئر امریکی عہدے دار نے حملے کی تصدیق کی ہے لیکن انہوں نے ہلاک ہونے والوں کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان کرنل سونی لیجیٹ نے کہا، ’امریکی فوج نے ننگرہار میں داعش کے دہشت گردوں کے خلاف ڈرون حملہ کیا۔‘

’ہم ان الزامات سے آگاہ ہیں کہ حملے میں غیر مسلح افراد کو نشانہ بنایا گیا۔ ہم مقامی حکام کے ساتھ حقائق جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

2001 میں شروع ہونے والی جنگ کے تقریباً دو دہائیوں بعد بھی افغانستان میں موجود 14 ہزار سے زائد امریکی فوجی افغان فوج کو تربیت دینے کے علاوہ طالبان اور داعش کے خلاف کارروائیاں کرتے ہیں۔

 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چلغوزے کے باغ کے مالک حیدر خان کا کہنا ہے ان کے باغ میں تقریباً 150 افراد کام کر رہے تھے، جن میں سے کئی ہلاک اور زخمی ہوئے جبکہ کچھ لاپتہ ہیں۔

ننگرہار کے گورنر کے ترجمان عطااللہ خوگیانی نے کہا حملے کی جگہ سے نو افراد کی لاشیں مل چکی ہیں۔

امریکی فوج کے اندازوں کے مطابق افغانستان میں لگ بھگ دو ہزار داعش کے عسکریت پسند موجود ہیں لیکن بار بار وفاداریاں تبدیل کرنے کی وجہ سے ان اعداد و شمار کے بارے میں یقین سے کچھ کہنا کافی مشکل ہے۔

افغانستان میں داعش تنظیم پہلی بار 2014 میں سامنے آئی تھی، جس کا مقصد افغان حکومت، طالبان، امریکی فوج کے خلاف جنگ کرنا تھا۔

ایک اور واقعے میں جنوبی صوبے زابل میں ہونے والے ایک خود کش حملے میں 20 افراد ہلاک ہوگئے۔ اس حملے میں بارودی مواد سے بھرے ٹرک کو استعمال کیا گیا۔ حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ہے۔

رواں ماہ امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد افغانستان میں جاری جنگ میں سینکڑوں شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ طالبان نے دھمکی دی تھی ڈونلڈ ٹرمپ مذاکرات ختم کرنے کے اپنے فیصلے پر پچھتائیں گے۔ یہ مذاکرات اس 18 سالہ جنگ کو اپنے اختتام کی جانب لا رہے تھے۔

اقوام متحدہ کے مطابق پہلے چھ ماہ میں افغانستان میں چار ہزار کے قریب شہری ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں حکومتی فوج اور امریکہ کی زیر قیادت اتحادی افواج کے حملوں کا نشانہ بننے والے افراد کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی معاونت شامل ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا