سعودی عرب کی رفح پر ’خوفناک‘ اسرائیلی حملے کی مذمت

سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب ’اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے تمام بین الاقوامی اور انسانی قراردادوں، قوانین اور روایات کی مسلسل اور کھلم کھلا خلاف ورزی کو واضح انداز میں مسترد کرتا ہے۔‘

سعودی عرب نے پیر کو رفح پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں قتل عام اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کا عمل مسلسل جاری ہے۔

سعودی وزارت امور خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب ’اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے تمام بین الاقوامی اور انسانی قراردادوں، قوانین اور روایات کی مسلسل اور کھلم کھلا خلاف ورزی کو واضح انداز میں مسترد کرتا ہے۔‘

ساتھ ہی سعودی عرب نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں قتل عام بند کروانے کے لیے فوری طور مداخلت کرے تاکہ فلسطینی عوام کو اس انسانی بحران جس کی کوئی مثال نہیں ملتی، کا سامنا ہے، اسے مزید سنگین ہونے سے روکا جا سکے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) نے پیر کو کہا ہے کہ رفح میں پناہ لینے والے خاندانوں پر حملوں کی اطلاعات ’خوفناک‘ ہیں۔

یو این آر ڈبلیو اے نے ایکس پر لکھا کہ ’پناہ کے متلاشی خاندانوں پر مزید حملوں کے بارے میں رفح سے آنے والی معلومات ’خوفناک‘ ہیں۔

غزہ میں سول ڈیفنس کے ادارے نے پیر کو بتایا کہ رفح کے قریب بے گھر فلسطینیوں کے کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں اموات کی تعداد 40 ہو گئی ہے۔

سول ڈیفنس ایجنسی کے ایک سینیئر اہلکار محمد المغییر نے خبر رساں ادارے (اے ایف پی) کو بتایا کہ رفح شہر کے شمال مغرب میں پناہ گزینوں کے خیموں پر اسرائیل کی فوج کے حملوں میں 40 افراد کی جان گئی جبکہ 65 زخمی ہوئے۔

اس سے قبل غزہ میں وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا تھا ہے کہ رفح کے قریب فلسطینی پناہ گزینوں کے ایک کیمپ پر حملے میں کم از کم 35 فلسطینی جان سے گئے جبکہ زخمیوں میں بیشتر بچے اور خواتین شامل ہیں اور اسے ’خوفناک قتل عام‘ قرار دیا ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے رفح میں حماس کے کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا تھا۔

فلسطینی عبد محمد العطار کے بھائی اور خاندان کے دیگر افراد بھی اسرائیل کے حملے میں جان سے گئے۔ انہوں نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ’(اسرائیلی) فوج جھوٹی ہے۔ قابض فوج جھوٹی ہے۔‘

اسرائیلی فوج نے اتوار کو کہا تھا کہ رفح سے ملک کے وسطی علاقوں سے تل ابیت پر کم از کم آٹھ راکٹ داغے گئے۔

فلسطینی حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ نے اتوار کو کہا تھا کہ اس نے تل ابیب پر ’بڑا میزائل‘ حملہ کیا ہے جبکہ اسرائیلی فوج نے ممکنہ راکٹس کے خطرے کے پیش نظر مرکزی شہر میں سائرن بجائے ہیں۔

اس وقت اسرائیل کے حملوں کا مرکز رفح ہے جہاں مئی کے اوائل سے اسرائیلی فوج نے زمینی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

باوجود اس کے کہ اقوام متحدہ اور عالمی برداری تنبیہ کرتی رہی ہے کہ ایسے حملوں کے تباہ کن نتائج ہوں گے کیوں کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے بعد لاکھوں فلسطینوں نے رفح میں پناہ لی ہے۔

مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی نے رفح پر حملوں کو ’گھناؤنا قتل عام‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیلی افواج بے گھر لوگوں کے خیموں کو ’جان بوجھ کر نشانہ‘ بنا رہی ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت نے اتوار کو ایک بیان میں بتایا تھا کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے میں کم از کم 35 ہزار 984 فلسطینی شہری جان سے جا چکے ہیں جب کہ 80 ہزار 643 زخمی ہیں۔

گذشتہ جمعے کو عالمی عدالت انصاف جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر درخواست کا فیصلہ سناتے ہوئے اسرائیل کو حکم دیا تھا کہ وہ فوراً رفح میں فوجی آپریشن روک دے۔

دا ہیگ میں مقدمے کا فیصلہ مختلف ملکوں کے 14 مستقل ججوں کے پینل کے علاوہ اسرائیل کی طرف سے مقدمے میں فریق کے طور پر مقرر کردہ ایک اضافی ایڈہاک جج نے سنایا تھا۔

عدالت نے 2-13 کے اکثریتی فیصلہ میں کہا تھا کہ اسرائیل اقوام متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو غزہ میں رسائی دے اور عدالتی حکم کی تکمیل کی رپورٹ ایک ماہ میں پیش کرے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا