پنجاب حکومت کی ’تعریفی‘ ویڈیو پر جنید اکرم کی معافی

حکومت پنجاب کی تعریفی ویڈیو بنانے پر جنید اکرم عرف گنجی سویگ نے معافی مانگ لی ’ویڈیو پر پیڈ نہ لکھنا گمراہ کن تھا۔‘

’گنجی سویگ‘ کے نام سے مشہور سوشل میڈیا انفلوئنسر جنید اکرم نے اس ویڈیو پر اپنے فینز سے معافی مانگ لی ہے (سکرین گریب یو ٹیوب چینل گنجی سویگ)

پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی وزیراعلی مریم نواز اور ان کی حکومت کی پنجاب میں ’بہترین‘ کارکردگی پر کئی اداکاروں اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی جانب سے تشہیری ویڈیوز بنائی گئیں، جن  پر انہیں عوام کے سخت رد عمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

عوامی تنقید پر کئی دن خاموش رہنے کے بعد ان میں سے ایک ’گنجی سویگ‘ کے نام سے مشہور سوشل میڈیا انفلوئنسر جنید اکرم نے اس ویڈیو پر اپنے فینز سے معافی مانگ لی ہے۔

انہوں نے دو منٹ کی ویڈیو میں کہا کہ انسان میں اتنا ظرف ہونا چاہیے کہ اگر کسی بات سے آپ کے چاہنے والوں کا دل دکھا ہے تو اسے اپنی طرف کی کہانی بتا دی جائے۔

سب سے پہلے جنید اکرم نے وضاحت کی کہ ان پر یہ ویڈیو بنانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا۔

’پنجاب حکومت کی طرف سے درخواست آئی تھی اور یہ کسی پارٹی کے لیے نہیں تھا کیونکہ حکومتیں اپنی تشہیری مہم جاری رکھتی ہیں چاہے وہ کہیں کی بھی ہوں۔‘

تاہم جنید اکرم نے اس تشہیری ویڈیو میں ان سے ہونے والی غلطیوں کے بارے میں نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ پہلی غلطی تنبیہ نہ دینا تھی کہ یہ ایک پیڈ ویڈیو ہے۔ ’یہ ایک گمراہ کن حرکت تھی، جس پر میں معذرت خواہ ہوں۔‘

واضح رہے کہ ان ویڈیوز کے سامنے آنے کے بعد تنقید کے علاوہ سب سے بڑا سوال جو ناظرین کی جانب سے اٹھایا گیا تھا وہ تھا کہ کیا جنید اکرم نے سیاسی تشہیر پر مبنی وی لاگ معاوضہ لے کر بنایا؟

صحافتی اور اخلاقی اقدار کے مطابق ایسی ویڈیوز جس میں رقم لے کر کوئی بات کی گئی ہو تو اس پر ’paid content‘ لکھا جانا ضروری ہوتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سلسلے میں انڈپینڈنٹ اردو کی جانب سے بھی جنید اکرم سے رابطہ کر کے پوچھا گیا کہ کیا یہ ویڈیو paid content تھی یا نہیں؟ جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں اس پر کسی بھی قسم کے تبصرے سے گریز کروں گا۔‘

جنید اکرم نے اپنے ویڈیو پیغام میں اپنی ایک اور غلطی یہ بیان کی کہ ’وہ ویڈیو بڑی سُستی سے بنائی گئی تھی۔ میں نے ٹھنڈے اے سی کے نیچے بیٹھ کر مائیک اور کیمرہ لگا کر آپ کو کہانی سنا دی، لیکن مجھے دس شہروں کے جن کے نام لیے تو کم سے کم پانچ شہروں میں جانا چاہیے تھا۔ لوگوں سے پوچھنا چاہیے تھا کہ ان کی رائے کیا ہے؟ اور اسے پھر عوام اور حکومت کے سامنے رکھتا کہ آپ کا یہ کہنا ہے اور پبلک یہ کہہ رہی ہے۔‘

جنید اکرم نے اپنی تیسری غلطی یہ بتائی کہ انہیں موسم کا اندازہ ہونا چاہیے تھا کہ عوام، مہنگائی، بجلی کے بلوں، بڑھتے ہوئے ٹیکسز، گرمی اور بےروزگاری سے پریشان ہے اور وہاں پر میں آپ کو آکر خوش خبریاں سنا رہا ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ موقع محل بھی کوئی چیز ہوتی ہے، آپ کسی میت میں جا کر کوئی شادی کا کارڈ نہیں دیتے۔ آپ کو موقع دیکھ کر بات کرنا چاہیے۔

اپنی ویڈیو میں جہاں جنید اکرم نے غلطیوں کو تسلیم کیا وہیں اس الزام کا دفاع کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ کراچی میں بیٹھ کر لاہور کی ویڈیو کیسے بنا سکتے ہیں؟

اس پر انہوں نے کراچی اور لاہور کا موازنہ کیا اور کہا کہ حکومت کسی کی بھی ہو کم سے کم لاہور میں گورننس نظر آتی ہے، صفائی اور بنیادی ڈھانچہ نظر آتا ہے لیکن کراچی میں ایسا کچھ دکھائی نہیں دیتا۔

پنجاب حکومت کی 100 دن کی کارکردگی پر ویڈیوز بنانے والے اداکاروں میں میکال ذوالفقار، صنم سعید، صبور علی اور صبا فیصل شامل ہیں۔ جنہوں نے انسٹاگرام پر تعریفی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کمنٹ سیکشن تک بند رکھے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان