سائنس دان مریخ کے ماحول میں انجینیئرڈ دھول کے ذرات پھیلانا چاہتے ہیں تاکہ اسے گرم کیا جائے اور قابلِ رہائش بنایا جا سکے۔
یہ خیال مریخ کو زمین جیسا بنانے کے لیے سائنس دانوں کے متعدد انقلابی طریقوں میں سے ایک ہے تاکہ وہاں انسانوں کے آباد ہونے کا امکان پیدا ہو سکے۔
فی الحال مریخ کی سطح رہائش کے قابل نہیں: یہ انتہائی سرد ہے، مہلک الٹرا وائلٹ شعاعوں سے متاثر ہے، مٹی نمکین ہے، ہوا کا دباؤ کم ہے اور وہاں کچھ بھی زندہ ہونے کا کوئی ثبوت نہیں۔
یہ خیال پیش کرنے والے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ نیا طریقہ پچھلے طریقوں سے پانچ ہزار گنا زیادہ موثر ہے۔
اس میں مریخ پر آسانی سے دستیاب وسائل استعمال ہوتے ہیں – بجائے اس کے کہ ہم اپنی زمین سے مواد لے جائیں یا مریخی زمین سے کھودیں۔
محققین خبردار کرتے ہیں کہ اس تجویز پر عمل کرنے میں دہائیوں لگ سکتے ہیں۔ لیکن بہت سی دوسری تجاویز ناممکن ہو سکتی ہیں کیونکہ ان پر عمل درآمد کے لیے بہت زیادہ کام کی ضرورت ہے۔
مریخ کو زمین جیسا بنانے کی پہلی تجاویز 1970 کی دہائی کے آغاز میں شروع ہوئی تھیں۔ اس کے بعد کے 50 سالوں میں محققین نے اسے زمین جیسا بنانے کے مختلف طریقوں کا مشورہ دیا، جن میں سے کوئی بھی عملی طور پر شروع نہیں ہوا۔
محققین کا کہنا ہے کہ ان کی نئی تجویز مزید تحقیق کے قابل ہے کیونکہ یہ بتاتی ہے کہ مریخ کو اتنا گرم کرنے کے لیے درکار کام، جو پانی کو مائع بنائے، جتنا ہم سوچتے ہیں اس سے کم ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ زمین پر ہونے والے گرین ہاؤس اثر کی طرح ہے۔ دیگر تجاویز میں مریخ پر لائے گئے گیسوں کے ساتھ یا خود سیارے پر پیچیدہ کان کنی کے ساتھ ایسا کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
نئی تجویز میں مریخ پر عام پائے جانے والے لوہے اور ایلمونیم کو لے کر انجینیئرنگ کے ذریعے دھول کے ذرات کو چھوٹے راڈز میں تبدیل کیا جائے گا، جن کا سائز چمک دار ذرات جتنا ہوگا۔
وہ راڈز خارج ہونے والی حرات کو جذت کر کے سورج کی روشنی کو سطح پر بکھیر دیں گی، جس سے ایک گرین ہاؤس اثر پیدا ہوگا۔
چیگو یونیورسٹی میں جیوفزیکل سائنسز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور اس تحقیق کے مصنف ایڈون کائٹ نے کہا، ’یہ سیارا گرم کرنے کے لیے آپ کو اب بھی لاکھوں ٹن کی ضرورت ہوگی، لیکن یہ ماضی میں مریخ کو گرم کرنے کے لیے دی گئی تجاویز میں درکار مقدار سے پانچ ہزار گنا کم ہے۔ اس سے منصوبے کا امکان نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔‘
محققین کا کہنا ہے کہ ہوا کو تبدیل کیے بغیر انسان مریخ پر نہیں رہ سکیں گے۔ یہ مائیکروب اور پھر خوراک کی فصلیں اگانے کے لیے کافی ہو سکتا ہے - اور یہ بدلے میں فضا میں آکسیجن شامل کر سکتے ہیں اور اسے انسانی رہائش کے لیے زیادہ موزوں بنا سکتے ہیں۔
یہ مطالعہ ’مریخ کو نینو ذرات کے ساتھ گرم رکھنے کی امکانیت‘، جریدے سائنس ایڈوانسز میں شائع ہوا ہے۔