ملک میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز کے نگران ادارے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کراچی سمیت سندھ کے بیشتر شہروں میں آج (پیر کو) امن و امان برقرار رکھنے کے لیے صوبایی وزارت داخلہ کی درخواست پر موبائل فون سروس کی بندش کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ موبائل اور ڈیٹا سروسز جن شہروں میں بند رہیں گی ان میں کراچی، خیرپور، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر اور شکار پور شامل ہیں۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ موبائل سروسز چہلم حضرت امام حسین کے سلسلے میں بند رہے گی۔ آج دنیا بھر کے کئی ممالک میں حضرت امام حسین کے چہلم کے سلسلے میں ماتمی جلوس اور مجالس منعقد کی جا رہی ہیں۔
پی ٹی اے کے بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ یہ اقدام وفاقی وزارت داخلہ کے حکم پر سندھ میں امن و امان اور سکیورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔
دوسری طرف شہدائے کربلا کا چہلم عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے ملک بھر کے دوسرے حصوں کی طرح کراچی اور سندھ کے دوسرے شہروں میں جلوس برآمد ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے سکیورٹی بھی ہائی الرٹ پر ہے۔
کراچی کے ایم اے جناح روڈ ہر طرح کے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جب کہ پورے صوبے میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ جلوسوں کی فضائی نگرانی کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
کراچی میں چہلم امام حسین کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو گا اور امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوگا۔
اس سلسلے میں شہر میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے جبکہ ایم اے جناح روڈ گرومندر سے ٹاور تک ہرطرح کے ٹریفک کے لیے بند کر ہے۔ جلوس کے راستوں کی تمام گلیوں کو کنٹینرز لگا کر آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور جلوس کے روایتی راستوں کی پولیس اور رینجرز کے ذریعے سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔
گذشتہ رات سے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں موبائل فون سروسز بند ہونا شروع ہو گئی تھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سندھ حکومت نے آج شہدا کربلا کے چہلم پر کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر اور خیرپور سمیت سندھ کے بڑے شہروں میں موبائل فون سروس معطل رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر سندھ بھر میں ریڈ الرٹ ہے، جلوسوں کی فضائی نگرانی کی جائے گی۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’جلوس کے لیے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ جلوس کی نگرانی کے لیے اضافی سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جلوس کی سکیورٹی کے لیے 5000 سے زیادہ پولیس افسران و اہلکار ڈیوٹی انجام دیں گے، جب کہ رینجرز کی نفری بھی جلوس کی سکیورٹی کے لیے تعینات کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق: ’چہلم کے موقع پر کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر اور خیرپور میں موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کراچی میں صبح آٹھ سے رات 11 بجے تک جب کہ حیدرآباد میں صبح نو سے رات آٹھ بجے تک موبائل فون سروسز بند رہے گی۔‘
اس کے علاوہ سندھ کے دیگر شہروں میں سے میرپورخاص میں صبح سات سے رات نو بجے، شہید بینظیر آباد میں صبح 10 سے رات آٹھ بجے، لاڑکانہ میں صبح آٹھ بجے سے رات 11 بجے اور خیرپور میں صبح آٹھ سے رات آٹھ بجے تک موبائل فون سروسز بند رہیں گی۔ سندھ حکومت نے شہدائے کربلا کے چہلم پر صوبے بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی ہے۔ کراچی اور حیدرآباد سمیت پورے سندھ میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور ڈرون کیمروں کے استعمال پر پابندی عائد ہے اور کراچی میں ٹریفک پولیس نے مرکزی جلوس کے لیے متبادل روٹس جاری کر دیے ہیں۔
کراچی کی صورتحال
دوسری جانب کراچی کے علاقے گولیمار میں مسلح تصادم میں پولیس کے مطابق کم از کم دو افراد کی اموات ہوئی ہیں اور نو زخمی ہو گئے ہیں جبکہ مشتعل افراد نے کئی گاڑیاں نذر آتش کردی ہیں۔
کراچی پولیس کے سربراہ جاوید عالم اوڈھو نے مقامی ذرائع ابلاغ کو واقعے میں دو افراد کے جان سے جانے اور نو افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گولیمار میں فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ’ریلی پر فائرنگ‘ میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔
انہوں نے سینیئر حکام کو ذاتی طور پر ’مسائل حل کرنے‘ کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی شہر کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی جبکہ مقامی لوگوں بھی خوف و ہراس کا شکار ہو گئے۔
تصادم کے بعد مشتعل افراد نے بس اورٹرک سمیت کئی گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں نذر آتش کر دیں۔
ڈی آئی جی عرفان بلوچ نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لے کر متعلقہ علاقے کے افسران سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔