نوشہرہ: ریڈیو براڈکاسٹر جن کے پاس چار ہزار پشتو گانے محفوظ ہیں

حاجی اسلم خان ریڈیو پاکستان پشاور میں 24 سال تک میزبان کی ذمہ داریاں ادا کر چکے ہیں اور انہوں نے چار ہزار سے زیادہ پشتو نغمے محفوظ کر رکھے ہیں۔

خیبرپختونخوا کے شہر نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے حاجی اسلم خان ریڈیو پاکستان پشاور میں 24 سال تک میزبان کی ذمہ داریاں ادا کر چکے ہیں اور انہوں نے چار ہزار سے زیادہ پشتو نغمے محفوظ کر رکھے ہیں۔

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’تیر ھیر آوازونہ نامی پروگرام شروع کرتے وقت میں نے لوگوں سے اپیل کی کہ اگر یہ نغمے آپ لوگوں کے پاس ہیں تو ہمیں دے دیں۔ ہم جب ریڈیو پر نشر کریں گے تو آپ کا نام لے کر نشر کیں گے۔‘

58 سالہ اسلم خان نے بتایا کہ ’میرے بھولے بسرے نغموں کا جو پروگرام ہے، اسے شروع کرتے وقت ریڈیو پاکستان میں ہمارے پاس گراموفون کی ڈسک میں صرف 18 نغمے موجود تھے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’میں نے ریڈیو پاکستان کی وساطت سے چار ہزار سے زائد پشتو نغمے اکٹھے کیے ہیں۔ جن میں پشتو کا پہلا نغمہ مس گوہر جان کلکتہ والی کی آواز میں میرے پاس موجود ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’پشتو فن کاروں کی ایک ایک ڈسک اور تصویر کے پیچھے میں خیبر پختونخوا کے ہر گاؤں تک گیا ہوں اور اب میرے پاس جو پشتو نغموں کی ڈسکس ہیں وہ تقریبًا 2500 تک ہیں اور ان میں نغموں کی تعداد ساڑھے چار ہزار سے زیادہ ہے۔

’ان میں کچھ ایسے نغمے ہیں جو 1934 سے پہلے بیٹری کے زریعے ریکارڈ کیے گئے تھے، جو تین چار سو کے قریب ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’نمونے کے طور پر مردوں میں پہلا نغمہ اکرم جان سوڑیزئی بالاکاک نے ریکارڈ کیا تھا جو رحمٰن بابا کا کلام تھا۔ وہ بھی میرے پاس اصلی حالت میں موجود ہے۔‘

اسلم خان نے مزید بتایا کہ ’سال 1912 میں بنا ہوا ایک گراموفون بھی میرے پاس موجود ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی موسیقی