فیمنسٹ نہیں، قطار میں کھڑے ہو کر بل نہیں بھرنا چاہتی: سارہ خان

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی باصلاحیت اداکارہ سارہ خان کا کہنا ہے کہ ’میں اتنی کوئی خاص فینمنسٹ نہیں ہوں، چاہتی ہوں مردوں کا جو مقام ہے وہ وہیں رہیں تاکہ خواتین سکون سے رہ سکیں۔‘

پاکستانی ڈراما انڈسٹری کی باصلاحیت اداکارہ سارہ خان کا کہنا ہے کہ ’میں اتنی کوئی خاص فینمنسٹ نہیں ہوں، چاہتی ہوں مردوں کا جو مقام ہے وہ وہیں رہیں تاکہ خواتین سکون سے رہ سکیں، مجھے قطار میں کھڑے ہو کر بل نہیں بھرنے۔ 

سارہ خان سے انٹرویو لینے جب انڈپینڈنٹ اردو کی ٹیم پہنچی تو وہ اس وقت اپنے نئے ڈرامے ’شیر‘ کی شوٹنگ میں مشغول تھیں اور گہرے میک اپ میں سر تا پا سیاہ لباس میں ملبوس تھیں جس میں ان کے سنہری زیورات کافی نمایاں ہورہے تھے۔

انٹرویو میں ان سے باضابطہ پہلا سوال کیا کہ ڈرامے کا نام تو شیر ہے، مگر ٹیزر میں تو وہ خود شیرنی دِکھ رہی ہیں، تو پھر نام شیر کیوں، اس پر سارہ نے ہلکی سے کھلکھلاہٹ کے ساتھ کہا کہ شیر نام کہانی کی ساخت کی وجہ سے رکھا گیا ہے کسی انسان پر نہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایک اور سوال کے جواب میں سارہ کا کہنا تھا کہ وہ کوئی خاص فیمینسٹ نہیں ہیں، وہ سمجھتی ہیں کہ وہ روایتی قسم کی خاتون ہیں، اور وہ اسی میں خوش رہنا چاہتی ہیں، انہیں قطار میں کھڑے ہوکر بِل نہیں بھرنے ہیں۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ دس سال سے زیادہ کے کیریئر میں سارہ خان نے کبھی دانش تیمور کے ساتھ کام نہیں کیا تھا۔

ان سے سوال کیا کہ ’شیر‘ میں ایسا کیا تھا کہ انہوں نے دانش کے ساتھ کام کرنے کی ہامی بھر لی، تو انہیں نے وضاحت کہ کے ان کے دانش کے بہت سے فین پیجز ہیں جو ان دنوں کو تخیلاتی طور پر سکرین کے جوڑے کی صورت میں دیکھتے ہیں، تو اس لیے جب موقع ملا تو پھر نہ کرنے کی وجہ تھی ہی نہیں۔

اپنے کردار کی بابت ان کا کہنا تھا کہ ان کے کردار کا نام ڈاکٹر فجر ہے اور یہ بہت غیر معمولی قسم کا کردار ہے جس کے بارے میں سمجھ میں نہیں آتا کہ آیا یہ بےوقوف ہے یا بہت عقل مند، ’تو میں چاہتی ہوں کہ یہ ابہام آپ سب میں رہے تاکہ اس کہانی کا مزہ لیا جا سکے‘۔

ٹیزر میں اپنے غیر معمولی گلیمر سے بھرپور انداز کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ’ہر کردار مختلف ہوتا ہے، یہ کردار اس بات کا متقاضی تھا کہ اسے ایسے ہی دکھنا چاہیے۔ اگر پہلے ادا کیے ہوئے کردار دیکھیں تو ان میں ایسا کچھ نہیں تھا جیسا اس کردار میں ہے۔

’میری تو خواہش تھی کہ کوئی ایسا کردار ملے جس میں سارہ کی منفرد جھلک دکھائی جا سکے‘۔

اپنے کردار پر مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ڈرامے میں ڈاکٹر فجر دماغ کی ڈاکٹر ہیں، یعنی ماہر نفسیات ہیں، وہ ایک پاگل خانے میں کام کرتی ہے، اور پہلی قسط سے ہی کہانی جڑتی چلی جائے گی۔

انڈپینڈنٹ اردو نے جب سارہ سے سال میں صرف ایک ڈامہ کرنے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے بتایا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے دیکھنے والے کسی کنفیوژن کا شکار ہوں، اور اس لیے وہ ایک وقت میں ایک ہی ڈراما کرنا چاہتی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹی وی