انڈین کرکٹ بورڈ کی ایشیا کپ سے دستبرداری کی خبروں کی تردید

بی سی سی آئی کے ذرائع نے اخبار انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ’انڈین ٹیم ایسے ٹورنامنٹ میں نہیں کھیل سکتی جو اے سی سی کے زیر اہتمام ہو اور جس کے سربراہ ایک پاکستانی وزیر ہوں۔‘

آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے 23 فروری 2025 کو دبئی میں ہوئے ایک میچ کے دوران پاکستان کے محمد رضوان انڈین کے وراٹ کوہلی سے ہاتھ ملا رہے ہیں (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری دیو جیت سائکیا نے ایشیا کپ سے دستبرداری کی خبروں کو ’افواہیں‘ قرار دیتے ہوئے انہیں مسترد کر دیا ہے۔

انڈین ذرائع ابلاغ میں پیر کو چلنے والی خبروں میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انڈین کرکٹ بورڈ نے فی الوقت ایشین کرکٹ کونسل کے تمام مقابلوں میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

تاہم بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیو جیت سائکیا نے خبر رساں ادارے اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’آج صبح سے ہمیں کچھ رپورٹس کے بارے میں معلوم ہوا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بی سی سی آئی نے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے ایونٹس مینز ایشیا کپ اور ویمنز ایمرجنگ ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو بالکل بے بنیاد ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’بی سی سی آئی نے آئندہ اے سی سی ایونٹس کے حوالے سے نہ تو کوئی بات چیت کی ہے اور نہ ہی کوئی قدم اٹھایا ہے۔‘

دیو جیت سائکیا نے اے سی سی کو کوئی خط لکھنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’اس وقت ہماری مکمل توجہ ملک میں جاری آئی پی ایل اور اس کے بعد مردوں اور خواتین دونوں کی انگلینڈ سیریز پر ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل انڈین ذرائع ابلاغ نے بی سی سی آئی کے دستبردار ہونے کی خبر رپورٹ کرتے ہوئے اس فیصلے کی وجہ یہ بیان کی تھی کہ چونکہ اس وقت ایشین کرکٹ کونسل کی سربراہی پاکستان کے وزیر داخلہ کر رہے ہیں جو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سربراہ بھی ہیں، اس لیے انڈین ٹیم کونسل کے زیر اہتمام مقابلوں میں حصہ نہیں لے گی۔

انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ’اے سی سی کے زیر اہتمام ہونے والے ایونٹس سے دور رہنے کا مقصد پاکستان کرکٹ کو تنہا کرنا ہے۔‘

بی سی سی آئی کے ذرائع نے اخبار انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ’انڈین ٹیم ایسے ٹورنامنٹ میں نہیں کھیل سکتی جو اے سی سی کے زیر اہتمام ہو اور جس کے سربراہ ایک پاکستانی وزیر ہوں۔

’یہی قوم کا جذبہ ہے۔ ہم نے زبانی طور پر اے سی سی کو آئندہ ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ سے اپنی دستبرداری کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے اور مستقبل میں ان کے دیگر ایونٹس میں شرکت بھی معطل ہے۔ ہم مسلسل انڈین حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔‘

انڈین ایکسپریس کے مطابق بی سی سی آئی کے مؤقف نے ستمبر میں انڈیا میں ہونے والے مینز ایشیا کپ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں انڈیا، پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان اور سری لنکا شامل ہیں مگر اب اس ایونٹ کو فی الحال پس پشت ڈالے جانے کا امکان ہے۔

اخبار نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ بی سی سی آئی اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ انڈیا کے بغیر ایشیا کپ نہیں ہو سکتا کیوں کہ بین الاقوامی کرکٹ ایونٹس کے زیادہ تر سپانسرز کا تعلق انڈیا سے ہے۔

اس کے علاوہ، انڈیا اور پاکستان کے درمیان ہونے والا ہائی وولٹیج مقابلہ ہی ایشیا کپ کی بڑی کشش ہے، اور اس کے بغیر براڈکاسٹرز کی دلچسپی بھی ختم ہو جائے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ