’آئی فونز امریکہ میں نہ بننے پر 25 فیصد ٹیکس:‘ ٹرمپ کی ایپل کو وارننگ

امریکی صدر کے مطابق انہیں انڈیا میں تیار ہونے والے آئی فونز میں کوئی دلچسپی نہیں۔

چار اپریل، 2025 کو نیویارک میں واقع ایپل کے سٹور میں آئی فون 16 ڈسپلے پر موجود ہیں (اے ایف پی)

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو خبردار کیا ہے کہ کہ اگر امریکہ میں فروخت ہونے والے آئی فونز ملک کے اندر تیار نہیں کیے گئے تو ایپل کو 25 فیصد ٹیرف (محصول) ادا کرنا ہو گا۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اس بیان کے بعد پری مارکیٹ ٹریڈنگ میں آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل کے شیئرز تقریباً تین فیصد گر گئے۔
 
ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا، ’میں نے کافی عرصہ پہلے ایپل کے سی ای او ٹم کُک کو آگاہ کر دیا تھا کہ میری توقع ہے کہ وہ آئی فونز، جو امریکہ میں فروخت کیے جائیں گے، امریکہ کے اندر تیار کیے جائیں، نہ کہ انڈیا یا کسی اور جگہ۔‘
 
روئٹرز کی گذشتہ ماہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایپل انڈیا کو ایک متبادل پیداواری مرکز کے طور پر متعارف کرا رہا ہے، خاص طور پر اس وقت جب ٹرمپ کے چین پر عائد ٹیرف نے سپلائی چین سے متعلق خدشات اور آئی فون کی قیمتوں میں اضافے کا خوف پیدا کر دیا ہے۔
 
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’اگر ایسا نہ ہوا تو ایپل کو امریکہ کو کم از کم 25 فیصد ٹیرف ادا کرنا ہو گا۔‘
ٹرمپ نے پچھلے ہفتے قطر کے دورے کے دوران ایپل پر زور دیا تھا کہ وہ آئی فون کی پیداوار امریکہ منتقل کرے۔ ٹرمپ نے 15 مئی کو کہا:’میری ٹم کک سے تھوڑی تلخ کلامی ہوئی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

صدر نے کہا کہ انہوں نے ایپل کے سی ای او کو بتایا، ’ہمیں آپ کے انڈیا میں تیار کردہ آئی فونز میں کوئی دلچسپی نہیں... ہم چاہتے ہیں کہ آپ انہیں یہاں (امریکہ میں) بنائیں، اور اب وہ امریکہ میں اپنی پیداوار بڑھا رہے ہیں۔‘

ایپل کی پہلی سہ ماہی کے منافعے کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کک نے کہا کہ انہیں توقع ہے ’امریکہ میں فروخت ہونے والے بیشتر آئی فونز انڈیا سے تیار ہو کر آئیں گے۔‘
 
انہوں نے خبردار کیا کہ چین سے درآمد شدہ مصنوعات پر عائد کیے گئے 145 فیصد امریکی ٹیرف — جو ایپل کا پیداواری مرکز رہا ہے — کے اثرات غیر یقینی ہیں، اگرچہ سمارٹ فونز اور کمپیوٹرز جیسے مہنگے ٹیکنالوجی آلات کو عارضی چھوٹ دی گئی ہے۔
 
اگرچہ مکمل تیار شدہ سمارٹ فونز فی الحال ٹرمپ کے ٹیرف سے مستثنیٰ ہیں لیکن ان میں استعمال ہونے والے تمام پرزے اس سے محفوظ نہیں۔
 
کک کے مطابق ایپل کو توقع ہے کہ امریکی ٹیرف اس سہ ماہی میں کمپنی کو 90 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچا سکتے ہیں، حالانکہ رواں سال کے آغاز میں ان کا اثر ’کم‘ تھا۔
whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی