خاتون نہیں، سب انسپکٹر بن کر آئی ہوں: اسلام آباد کی پہلی خاتون ایس ایچ او

مصباح شہباز کا کہنا تھا کہ وہ اس سے قبل خواتین تھانے کی ایس ایچ او بھی رہ چکی ہیں، اور یہ تمام کام ان کے لیے کوئی نئی بات نہیں۔ ’یونیفارم پہن کر ہم پولیس افسر کہلاتے ہیں، نہ کہ مرد یا عورت۔‘

’مجھے پولیس فورس جوائن کرنے کے لیے اس کے یونیفارم نے متاثر کیا۔ مجھ میں عزم تھا کہ میں عوام کے لیے کام کر سکوں، اس لیے مجھے یہی پیشہ بہتر لگا۔‘

یہ کہنا ہے مصباح شہباز کا، جو اسلام آباد شہر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جنرل تھانے میں خاتون سٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) بنی ہیں۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق دو روز قبل سب انسپکٹر مصباح کو تھانہ پھلگراں کا ایس ایچ او تعینات کیا گیا۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس اسلام آباد محمد جواد طارق نے ان کی تقرری کے باضابطہ احکامات جاری کیے۔

ڈی آئی جی کا کہنا ہے: ’اسلام آباد پولیس میں صنفی امتیاز کو ختم کرنے کے لیے جنرل تھانے میں خاتون ایس ایچ او کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’یہ اقدام جاری رہے گا اور مزید خواتین اہلکاروں کو تھانوں کی قیادت کا موقع دیا جائے گا۔‘

مصباح کا کہنا ہے کہ ایک خاتون کا جنرل تھانے میں ایس ایچ او تعینات ہونا دیگر خواتین کے لیے حوصلہ افزا ہے کہ وہ بھی اس پیشے میں آئیں اور مردوں کے شانہ بشانہ کام کریں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اس سے قبل خواتین تھانے کی ایس ایچ او بھی رہ چکی ہیں، اور یہ تمام کام ان کے لیے کوئی نئی بات نہیں۔

’لیکن میں یہاں ایک خاتون بن کر نہیں، سب انسپکٹر بن کر آئی ہوں۔ یونیفارم پہن کر ہم پولیس افسر کہلاتے ہیں، نہ کہ مرد یا عورت۔‘

مصباح کہتی ہیں کہ کوئی ایسا پیشہ نہیں جہاں خواتین کام نہ کر رہی ہوں۔ خواتین کے لیے ملک بھر میں کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان