پولیس نے ہفتے کو لندن میں سرگرم کارکنان کے گروپ ’فلسطین ایکشن‘ کی حمایت کرنے پر 20 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔ اس گروپ پر جمعے کو انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میٹروپولیٹن پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ ’افسران پارلیمنٹ سکوائر میں فلسطین ایکشن کی حمایت میں ہونے والے مظاہرے پر کارروائی کر رہے ہیں۔ یہ گروپ اب ممنوع ہے اور اس کی حمایت کرنا مجرمانہ فعل ہے۔ گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔‘
مہم چلانے والے گروپ ’ڈیفینڈ آور جیوریز‘ نے ایک بیان میں کہا کہ 27 افراد کے ایک گروپ کو، جن میں ایک پادری اور صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے کئی افراد شامل ہیں، دہشت گردی ایکٹ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔
وہ لوگ گتے کے کتبے اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا: ’میں نسل کشی کی مخالفت کرتا ہوں۔ میں فلسطین ایکشن کی حمایت کرتا ہوں۔‘
پولیس نے جمعے کو خبردار کیا تھا کہ پابندی کے نافذ ہوتے ہی فلسطین ایکشن کے لیے حمایت کا اظہار کرنا مجرمانہ فعل ہو گا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ’اس میں نعرے لگانا، مخصوص لباس پہننا یا جھنڈے لہرانا، بورڈ یا لوگو وغیرہ دکھانا بھی شامل ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈیفینڈ آور جیوریز کے ترجمان نے کہا کہ ’ہم انسداد دہشت گردی پولیس کی اس فیصلہ کن کارروائی کو سراہتے ہیں جس کے ذریعے لندن کے لوگوں کو گتے کے چند بورڈ پر بنے نشانات سے بچایا گیا جن میں غزہ میں نسل کشی کی مخالفت اور اسے روکنے کے لیے سرگرم لوگوں کی حمایت کا اظہار کیا گیا۔‘
فلسطین ایکشن پر پابندی کی منظوری جمعرات کو پارلیمنٹ سے ملی، جب کہ اسے قانون بننے سے روکنے کے لیے عدالت میں دائر درخواست خارج کر دی گئی تھی۔
حکومت نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا کہ وہ فلسطین ایکشن پر دہشت گردی ایکٹ 2000 کے تحت پابندی عائد کر دے گی۔ چند روز قبل اس گروپ کے کارکنان جنوبی برطانیہ میں واقع فضائیہ کے ایک اڈے میں داخل ہوگئے تھے۔
بیس پر موجود دو طیاروں پر سرخ رنگ سے سپرے کیا گیا تھا، جس سے اندازاً 70 لاکھ پاؤنڈ (95 لاکھ 50 ہزار ڈالر) کا نقصان ہوا۔
اس واقعے کے سلسلے میں فلسطین ایکشن کے چار کارکنان کو جمعرات کو عدالت میں پیشی کے بعد پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔
فلسطین ایکشن نے اپنے اوپر لگنے والی پابندی کو آزادی اظہار پر حملہ قرار دیا ہے۔
اس پابندی کے بعد اس گروپ سے تعلق رکھنا یا اس کی حمایت کرنا مجرمانہ فعل ہو گا، جس کی سزا 14 سال تک قید ہو سکتی ہے۔