حکومت کا فرنٹیئر کانسٹیبلری کو ’فیڈرل فورس‘ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ

حکومت پاکستان کے مطابق فیڈرل کانسٹیبلری کے قیام سے ملک میں داخلی سلامتی اور عوامی نظم و نسق کو یقینی بنانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔

یوم شہدائے پولیس کے موقع پر فرنٹیئر کانسٹیبلری ہیڈ کوارٹرز میں منعقدہ تقریب کے دوران سابق کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری معظم جاہ انصاری 04 اگست 2023 کو یاد گارشہدا پر سلامی دے رہے ہیں (ایف سی)

پاکستان کی وفاقی حکومت نے فرنٹیئر کانسٹیبلری کو ایک ملک گیر ’وفاقی فورس‘ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق اتوار کو فرنٹیئر کانسٹیبلری کا نام تبدیل کرکے ’فیڈرل کانسٹیبلری‘ رکھا جائے گا۔

اس وفاقی فورس کو چاروں صوبوں، بشمول اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان میں کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

فیڈرل کانسٹیبلری کو ازسرنو منظم کرنے کے فریم ورک کے تحت پولیس سروس آف پاکستان کے افسران اس فورس کی کمان سنبھالیں گے۔

سرکاری ریڈیو کے مطابق فیڈرل کانسٹیبلری کے قیام سے ملک میں داخلی سلامتی اور عوامی نظم و نسق کو یقینی بنانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کی طرف سے فرنٹیئر کانسٹیبلری ایکٹ 1915 میں ترامیم کی منظوری کے بعد، پورے پاکستان میں ایف سی کے دائرہ اختیار کو بڑھانے کے لیے ایک آرڈیننس جاری کیا جائے گا۔

آرڈیننس کے نفاذ کے بعد، نئی فورس کے لیے ملک بھر میں بھرتی کی جائے گی، جس کے ملک بھر میں دفاتر قائم کیے جائیں گے۔

فرنٹیئر کانسٹیبلری پاکستان کی ایک نیم فوجی فورس ہے جس کی بنیاد 1913 میں برطانوی دور حکومت میں رکھی گئی۔ فی الحال پاکستان میں ایف سی، فرنٹیئر کانسٹیبلری ایکٹ، 1915 اور نارتھ ویسٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری رولز 1958 کے تحت کام کرتی ہے۔

اس فورس کا اصل مقصد برٹش انڈیا کے شمال مغربی سرحدی علاقوں، خصوصاً خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں (جنہیں اب ضم کر دیا گیا ہے) میں امن و امان برقرار رکھنا، جرائم کی روک تھام اور قبائلی علاقوں اور باقاعدہ اضلاع کے درمیان سیکیورٹی فراہم کرنا تھا۔

بنیادی مقاصد

  • سرحدی علاقوں میں امن و امان قائم رکھنا
  • قبائلی تنازعات میں ثالثی
  • انتظامیہ کی مدد کرنا، خاص طور پر ضلعے اور تحصیل سطح پر
  • غیر قانونی سرگرمیوں جیسے سمگلنگ اور اسلحہ کی ترسیل کی روک تھام
  • پولیس اور فوج کے درمیان معاون فورس کے طور پر کام کرنا

تاریخی پس منظر اور اہم کارنامے

پاکستان کے ابتدائی سال (1947 سے 1970)

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

قیام پاکستان کے بعد ایف سی کو خیبر پختونخوا میں دوبارہ منظم کیا گیا اور اسے قبائلی علاقوں اور اضلاع کے درمیان سکیورٹی برقرار رکھنے کا ٹاسک ملا۔

ایف سی نے 1947–48 کی کشمیر جنگ کے دوران بھی سکیورٹی کے فرائض انجام دیے۔

افغان جنگ کے اثرات

سوویت-افغان جنگ کے دوران جب لاکھوں افغان پناہ گزین پاکستان آئے اور عام شہریوں کی جانب سے سرحدی علاقوں میں اسلحے اور منشیات کی شکایات بڑھنے لگیں، تو ایف سی نے بارڈر کنٹرول، چیک پوسٹس اور اسمگلنگ کی روک تھام میں اہم کردار ادا کیا۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ (2001 سے 2020)

نائن الیون کے بعد جب پاکستان نے ’دہشت گردی کے خلاف جنگ‘ میں شمولیت اختیار کی، فرنٹیئر کانسٹیبلری کو اندرونی سکیورٹی، شہری علاقوں میں چوکیاں قائم کرنے، پولیس کی مدد اور انسداد دہشتگردی آپریشنز میں بھرپور استعمال کیا گیا۔

خاص طور پر اس فورس کو اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ اور کراچی میں تعینات کیا گیا۔ ریڈ زونز اور حساس مقامات پر ایف سی نے گشت کیا اور سکیورٹی مہیا کی۔

فاٹا انضمام 2018

جب وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں یعنی سابقہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کیا گیا، تو ایف سی نے اس عبوری دور میں امن و امان قائم رکھنے اور نئے انتظامی ڈھانچے کے نفاذ میں بھی کردار ادا کیا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان