سٹیٹ بینک آف پاکستان نے تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ عام صارفین کے نئے بینک اکاؤنٹ کھولنے کا عمل دو دن سے زائد نہ چلے۔
مرکزی بینک نے اکاؤنٹ کھولنے کے عمل کو مزید آسان، تیز اور شفاف بنانے کے لیے جامع فریم ورک جاری کر دیا ہے۔
سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ہر صارف کو یہ سہولت بھی دی جائے کہ وہ اپنی درخواست کے پراسیس کو ٹریک کر سکے، تاکہ یہ عمل صارف دوست اور قابلِ اعتبار بن سکے۔ یہ تمام اقدامات ملک میں مالی شمولیت کو فروغ دینے اور شہریوں کو بینکاری نظام سے جوڑنے کی جاری کوششوں کا حصہ ہیں۔
مرکزی بینک نے جمعے کو میڈیا کے لیے جاری کیے گئے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ نیا فریم ورک صارفین کی آن بورڈنگ کو سہل بنانے، دستاویزی تقاضوں کو معقول حد تک محدود کرنے اور ڈجیٹل انٹرفیس کے ذریعے صارفین کو تمام اقسام کے اکاؤنٹس کھولنے کی سہولت فراہم کرے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سٹیٹ بینک کے مطابق حالیہ برسوں میں فری لانسرز، اوورسیز پاکستانیوں، ترسیلات وصول کرنے والوں اور برانچ لیس بینکنگ صارفین کے لیے بھی مختلف اقسام کے خصوصی اکاؤنٹس متعارف کروائے جا چکے ہیں۔ اب ان تمام اقسام کے اکاؤنٹس کو ڈجیٹل طریقے سے کھولنے کا عمل مزید آسان اور محفوظ بنا دیا گیا ہے۔
بینک دولتِ پاکستان نے مالی اداروں کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ وہ سٹور میں یا آن لائن کاروبار کرنے والے تاجروں کو ادائیگیوں کے کم از کم ایک ڈجیٹل طریقے سے لیس کریں۔ جیسے راست کیو آر کوڈ، پی او ایس مشین، یا ای-کامرس چیک آؤٹ۔
مزید برآں، تاجروں کی سہولت کے لیے سٹیٹ بینک نے ہدایت دی ہے کہ مائیکرو، چھوٹے اور رجسٹرڈ تاجروں کی درجہ بندی کی جائے اور ان کے لیے کم لاگت، آسان ڈجیٹل پوائنٹس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات نقد پر مبنی معیشت کو ڈجیٹل نظام میں تبدیل کرنے، کاروباری شفافیت بڑھانے اور جدید بین الاقوامی تقاضوں کے مطابق مالیاتی تحفظ یقینی بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔