خیبر پختونخوا کی خوبصورت وادی سوات میں ایک نوجوان اظہرالدین نے نایاب پرندوں کے تحفظ اور ان کی بحالی کے لیے ایک منفرد قدم اٹھایا ہے۔
انہوں نے درختوں پر درجنوں مصنوعی گھونسلے نصب کیے ہیں، جس کا مقصد ان پرندوں کو دوبارہ اپنے قدرتی ماحول میں واپس لانا ہے جو ماحولیاتی تبدیلی، آبادی میں اضافے اور زراعت میں کیمیکلز کے باعث یہاں سے جا چکے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا ہے کہ سوات میں گذشتہ برسوں کے دوران فضائی آلودگی، زراعت میں کھادوں، فنگی سائیڈز اور انسیکٹی سائیڈز کے بے تحاشہ استعمال نے نہ صرف پرندوں بلکہ پورے ماحولیاتی نظام کو متاثر کیا ہے۔
اظہرالدین کے مطابق پرندوں کی آبادی میں کمی کی ایک بڑی وجہ ماضی میں سوات میں ہونے والی دہشت گردی بھی ہے، جس کے دوران استعمال ہونے والے بارودی مواد سے خارج شدہ زہریلی گیسوں نے فضا کو شدید نقصان پہنچایا۔
ایکو ٹورزم اور کلائمیٹ چینج ایکٹیوسٹ اظہرالدین کہتے ہیں کہ ’پرندوں کی آواز انسانی ذہنی سکون کا ذریعہ ہے اور یہ ماحولیاتی نظام میں فوڈ چین کا ایک اہم جز ہیں۔‘
اظہرالدین کی کوشش ہے کہ نہ صرف ان پرندوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے بلکہ انہیں محفوظ ماحول بھی فراہم کیا جائے تاکہ سوات کی فطری خوبصورتی اور ماحولیاتی توازن بحال ہو سکے۔