پاکستان کی مختلف تجارتی و صنعتی تنظیموں کے رہنماؤں کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر متنازع دفعات پر معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
تنظیموں کے رہنماؤں نے منگل کو فیلڈ مارشک سید عاصم منیر سے کراچی میں ملاقات کی تھی، جس میں انہوں ایف بی آر کو سٹیک ہولڈرز سے بامقصد اور حل پر مبنی مذاکرات کی ہدایت کی بھی یقین دہانی کرائی۔
تاجر رہنماؤں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی یقین دہانی کے بعد تاجروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔‘
ٹیکس قوانین کے متنازع سیکشن 37 اے اور بی، فنانس ایکٹ 2025 میں شامل دیگر ’کاروبار مخالف‘ اقدامات اور 32 غیر منصفانہ اناملیز کے خلاف ملک بھر کی تاجر تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں۔
ان متنازع دفعات کے خلاف کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) نے 19 جولائی کو ملک گیر ہڑتال کی کال دی، جس کے جواب میں کراچی اور لاہور کی متعدد مارکیٹوں کے تاجروں نے کاروبار بند کر کے احتجاج ریکارڈ کیا۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے صدر کامران راشد کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ساتھ منگل کو اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں مختلف تجارتی و صنعتی تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی، جن میں مختلف شہروں کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدور، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایف پی سی سی آئی) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) سمیت مختلف تنظیموں کے رہنما شامل تھے۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے صدر اپٹما کامران راشد نے کہا کہ ’فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ساتھ تجارتی و صنعتی وفد کی میٹنگ کے دوران انہوں نے تمام وفد کی باتوں کو انتہائی تحمل اور سنجیدگی سے سنا اور ہر بات کو نوٹ کیا۔ تاجروں نے مطالبہ کیا کہ ان کے مطالبات کو ’سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل‘ کے تحت سنا جائے اور ان کا حل نکلا جائے۔
’جس کے بعد فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اپنی ٹیم کو ہدایت جاری کی کہ تاجروں کی جلد ایس آئی ایف سی کے اجلاس رکھا جائے۔ جس کے بعد بدھ کو ایس آئی ایف سی کے ساتھ اجلاس منعقد ہوا۔‘
کامران راشد کے مطابق: ’فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ہدایت کے مطابق تاجر تنظیموں کے رہنماؤں کے ساتھ بدھ کو سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کے ساتھ طویل اجلاس ہوا۔ ’مگر اس اجلاس کے متعلق کوئی بات نہیں کرسکتے کیوں کہ اجلاس میں شرکت کرنے والوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس اجلاس پر بات نہ کریں۔‘
کامران راشد کا کہنا تھا کہ ’فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ساتھ میٹنگ کے دوران تجارتی و صنعتی وفد نے ٹیکس قوانین کی متنازہ سیکشنز پر شکایت کی، جن میں ایف بی آر کو گرفتاری کے اختیارات والے قانون سیکشن 37 اے اے، کسی فرد کی گرفتاری کی صورت میں اپنایا جانے والا طریقہ کار کے قانون سیکشن 37 بی، رجسٹریشن نہ کروانے کی صورت میں کی جانے والی کارروائیاں کے متعلق سیکشن 14 اے ای شامل ہیں۔‘
کامران راشد نے مزید کہا کہ ’اس کے علاوہ تاجروں نے ٹیکس کا تعین اور وصولی والے سیکشن 11 ای، ٹیکس فراڈ یا اس میں معاونت کی سزا والے سیکشن 33 (13 اور 13 اے)، ماہرین اور آڈیٹرز کی تقرری کے متعلق سیکشن 32 بی اور اخراجات کی نامنظوری والے قانون کے سیکشن 21 ایس پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔‘
بقول کامران راشد: ’فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی جانب سے یقین دہانی دلائی گئی کہ کسی بھی تاجر کو ہراساں نہ کیا جائے، جس سے تاجروں میں اعتماد بحال ہوا ہے۔‘
فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایف پی سی سی آئی) کے سینیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں کے مطابق: ’ٹیکس قوانین کے باعث تاجر کمیونٹی میں بے چینی تھی، مگر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی جانب سے یقین دہانی کرانے پر تاجروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے ثاقب فیاض مگوں نے کہا: ’فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اجلاس کے دوران نہ صرف متنازع دفعات پر تاجروں کے تحفظات حل کرنے کی یقین دہانی کرائی، بلکہ یقین دلایا کہ ایسے کوئی اقتدام نہیں کیے جائیں گئے جس کے کاروبار متاثر ہو۔
’فیلڈ مارشل نے کہا کہ تاجروں کو ہراساں نہ کیا جائے، تاجروں کا اعتماد بحال ہو تاکہ بیرون ملک سے بھی سرمایہ آئے۔‘
یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے پیٹرن ان چیف ایس ایم تنویر نے بزنیس کمیونٹی سے بروقت مشاورت اور خیر سگالی کے اظہار پر فیلڈ مارشل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل نے ایف بی آر کو بزنس کمیونٹی کے ساتھ مذاکرات اور افہام و تفہیم سے معاملات حل کرنے کی ہدایت کی، جس پر تاجر ان کے شکر گزار ہیں۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ساتھ تاجروں کی ملاقات نتیجہ خیز رہی اور وفد نے سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کی جانب سے کی معاشی استحکام کے لیے کی جانے والی مؤثر کاوشوں کو سراہا اور فیلڈ مارشل کی غیر متزلزل حمایت اور عزم پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کے مطابق: ’کاروباری برادری فیلڈ مارشل عاصم منیر کی فوری ہدایات پر شکر گزار ہے۔ جن کے تحت سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی شق 37 اے اور 37 بی، جو کہ گرفتاری اور حراست سے متعلق ہیں، کو عارضی طور پر معطل کیا اور ایف بی آر کو ہدایت دی کہ وہ سٹیک ہولڈرز سے بامقصد اور حل پر مبنی مذاکرات کرے۔
’وفد کی جانب سے کاروباری سرگرمیوں میں بہتری کے لیے سود کی شرح کو افراطِ زر کے مطابق کم کرنے ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن سکیم میں ترمیم کی سست روی اور خاص طور پر کپاس اور یارن کو سکیم سے نکالنے اور ان کی درآمد پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس موقع پر فیلڈ مارشل نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔‘
عاطف اکرام شیخ کے مطابق: ’فیلڈ مارشل کی قیادت میں یقین رکھتے ہیں اور وہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کر سکتے ہیں۔‘