امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو کہا ہے کہ وہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ کوئی اجلاس نہیں چاہتے لیکن اگر انہیں دعوت دی گئی تو ممکن ہے کہ وہ چین کا دورہ کریں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بات اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم تروتھ سوشل پر کہی۔
انہوں نے لکھا کہ ’ممکن ہے میں چین کا دورہ کروں لیکن صرف اس صورت میں کہ اگر صدر شی دعوت دیں، جو کہ وہ دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ مجھے کوئی خاص دلچسپی نہیں ہے۔‘
گذشتہ کچھ دنوں کے دوران بعض ایسی خبریں سامنے آئی تھیں کہ صدر ٹرمپ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات چاہتے ہیں۔
تاہم اب امریکی صدر نے ایسی خبروں کو ’جعلی‘ قرار دے دیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا ہے کہ ’جعلی خبریں چل رہی ہیں کہ میں چین کے صدر شی سے ’سمت‘ (ملاقات) چاہتا ہوں۔ یہ صحیح نہیں ہے، میں کچھ نہیں چاہتا۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی کے معاونین نے امریکی صدر کے رواں سال کے آخر میں ایشیا کے دورے کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان ممکنہ ملاقات پر بات چیت کی ہے۔
یہ دونوں رہنماؤں کے درمیان آمنے سامنے پہلی ملاقات ہوگی، جو ٹرمپ کی دوسری مدتِ صدارت کے بعد ہو رہی ہے، ایسے وقت میں جب دونوں سپر پاور حریفوں کے درمیان تجارتی اور سکیورٹی کشیدگیاں بدستور عروج پر ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی مذاکرات کا تیسرا دور، جو اس ہفتے سٹاک ہوم میں ہو رہا ہے، ممکنہ طور پر خزاں میں ہونے والے رہنماؤں کے اجلاس کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
اگر محصولات اور برآمدی پابندیوں میں دوبارہ شدت آئی تو اس کے امکانات ہیں کہ صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی کسی بھی منصوبہ بندی پر منفی اثر پڑے۔