فرانس اور سپین نے ’سرخ موسم کی وارننگ‘ جاری کی ہے کیونکہ اس ہفتے یورپ میں درجہ حرارت دوبارہ بڑھنے والا ہے۔
برطانیہ اپنے چوتھے ہیٹ ویو کے لیے تیار ہو رہا ہے، جہاں دارالحکومت میں درجہ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی توقع ہے۔ سپین کے محکمہ موسمیات ’ایمیٹ‘ نے پیش گوئی کی ہے کہ منگل کو سیویل میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے، جبکہ ملک گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ اس دوران، فرانس میں منگل کو لیون اور مونٹیلی مار میں درجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔
برطانیہ کا دارالحکومت متوقع 32 ڈگری سینٹی گریڈ گرمی کے ساتھ اپنی چوتھی ہیٹ ویو کے لیے تیار ہے، سپین کی موسمیاتی سروس ایمیٹ نے منگل کو سیوائل میں 44 ڈگری سینٹی گریڈ گرمی کی پیش گوئی کی ہے کیونکہ ملک جھلس رہا ہے۔
برطانیہ کے محکمہ موسمیات کے ترجمان سٹیفن ڈِکسن نے کہا: ’شمال مغربی افریقہ اور آئبیریا میں موجود ہیٹ ویو مزید شمال مشرق کی طرف پھیل رہی ہے، جس سے پرتگال، سپین، فرانس، سوئٹزرلینڈ، بیلجیم اور یورپ کے دیگر حصوں میں درجہ حرارت معمول سے کہیں زیادہ ہو جائے گا۔ یہ لہر اگلے چار سے پانچ دنوں میں مزید شمال مشرق کی طرف بڑھے گی اور ہفتے کے آخر میں فرانس اور جرمنی جیسے علاقوں تک پہنچے گی۔
’سپین اور پرتگال کے اندرونِ ملک دن کے وقت درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر سکتا ہے، جبکہ رات کے وقت بھی کئی مقامات پر درجہ حرارت 20 ڈگری سے اوپر رہنے کا امکان ہے۔ بلند فضائی دباؤ، دن بہ دن بڑھتی دھوپ اور بادلوں کی کمی کی وجہ سے ان علاقوں میں درجہ حرارت سال کے اس وقت کے لیے بھی معمول سے کہیں زیادہ ہو رہا ہے۔
’گرمی کے باعث کچھ صحت کے مسائل پیدا ہونے کا امکان ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو اس کے عادی نہیں یا دن کے سب سے گرم وقت میں باہر رہتے ہیں۔‘
اٹلی میں مقامی میڈیا کے مطابق، سارڈینیا جزیرے پر ایک چار سالہ رومانویائی بچہ اپنے خاندان کی گاڑی میں بے ہوش پایا گیا اور مبینہ طور پر ہیٹ سٹروک کے باعث ہلاک ہو گیا۔ ہسپتال حکام نے پیر کو اے ایف پی کو بتایا کہ بچے کو فضائی ایمبولینس کے ذریعے روم کے ایک ہسپتال منتقل کیا گیا، لیکن ناقابلِ علاج دماغی نقصان کے باعث اس کی موت ہو گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سپین میں سرخ موسمی انتباہ ’نمایاں خطرے‘ کی نشاندہی کرتا ہے اور ملک کے شمال اور مغرب کے وسیع علاقے کو شدید گرمی کے باعث صحت کو لاحق خطرے کا سب سے خطرناک الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
سرخ انتباہ میں کہا گیا ہے کہ ’زیادہ درجہ حرارت میں صحت کے مسائل ہو سکتے ہیں جیسے کہ پٹھوں میں کھچاؤ، پانی کی کمی، ہیٹ سٹروک اور ہیٹ ایکزاسشن (جس میں متعدد اعضا متاثر ہو سکتے ہیں اور علامات میں چلنے میں عدم توازن، دورے اور حتیٰ کہ کوما بھی شامل ہو سکتا ہے)‘ اور اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بزرگ اور بچے گرمی کے دوران درجہ حرارت میں تبدیلی کے لیے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔
دریں اثنا، اٹلی کی وزارت صحت نے سات بڑے شہروں بشمول بولونیا اور فلورنس کے لیے بھی انتہائی خطرے کا انتباہ جاری کیا ہے۔
فرانس میں انتہائی گرمی کا انتباہ ملک کے جنوب مغربی حصے کے لیے ہے، جہاں میٹو فرانس (قومی محکمہ موسمیات) کے مطابق شہریوں کو ’انتہائی محتاط‘ رہنے کو کہا گیا ہے کیونکہ ’ہیٹ ویو کے دوران ہر کوئی خطرے میں ہے، حتیٰ کہ صحت مند لوگ بھی۔‘
محکمے نے اپنے بیان میں خبردار کیا: ’بڑھتا ہوا درجہ حرارت خطرہ بن سکتا ہے، خاص طور پر بزرگ افراد، معذور، دائمی بیماریوں یا ذہنی مسائل کے شکار، وہ لوگ جو باقاعدگی سے دوائیں لیتے ہیں، اور جو تنہائی میں رہتے ہیں۔ کھلاڑیوں اور بیرونِ خانہ کام کرنے والوں کو ہیٹ سٹروک سے محتاط رہنا چاہیے، اور بچوں پر بھی نظر رکھنی چاہیے۔‘
توقع ہے کہ منگل کو موسم کے متعلق انتہائی انتباہ مشرقی فرانس کے کچھ حصوں تک پھیل جائے گا، اور اردیش اور رون میں بھی گرمہ کے متعلق انتہائی انتباہ جاری ہوگا، جبکہ ملک کے بیشتر حصے میں نسبتاً کم درجے کا انتباہ برقرار رہے گا۔
زرعی ماہرِ موسمیات سرج زاکا نے بی ایف ایم ٹی وی سے کہا: ’دھوکہ مت کھائیں — یہ 'عام بات نہیں ہے، گرمیوں کا موسم ہے‘۔ یہ عام نہیں، یہ ایک ڈراؤنا خواب ہے‘، کیونکہ خطہ شدید گرمی کا سامنا کرنے والا ہے۔
شمالی سپین، پرتگال اور ترکی میں جنگلاتی آگ
انتہائی گرمی اور تیز ہوا نے شمالی سپین میں ’آگ کے بگولے‘ پیدا کر دیے ہیں، کیونکہ کیسٹائل اور لیون کے شمال میں 13 مقامات پر آگ بھڑک اٹھی، اور 700 افراد کو اپنے گھروں سے نکلنے کا حکم دیا گیا۔ پیر کی صبح تک چار مقامات پر آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا تھا، یہ بات ماحولیاتی امور کے علاقائی سربراہ خوان کارلوس سواریز- کینونس نے بتائی۔
انہوں نے کہا: ’یہ اس وقت ہوتا ہے جب کسی تنگ وادی میں درجہ حرارت تقریباً 40 ڈگری سینٹی گریڈ ہو اور پھر اچانک آگ کسی زیادہ کھلی اور آکسیجن سے بھرپور جگہ میں پہنچ جائے۔ یہ ایک آگ کا گولا، ایک آگ کا بگولا پیدا کرتا ہے۔‘
مزید کہا: ’یہ دھماکہ خیز اور حیران کن مظہر بہت خطرناک تھا۔ اس نے سارا کام درہم برہم کر دیا، اور ہمیں تقریباً شروع سے دوبارہ آغاز کرنے پر مجبور کر دیا۔‘
پڑوسی ملک پرتگال کے شمالی حصے میں تقریباً 700 فائر فائٹرز ایک آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں جو ہفتہ کو ترانکوسو میں لگی، جو لزبن سے تقریباً 350 کلومیٹر شمال مشرق میں ہے۔
ترکی میں بھی آگ بجھانے کی کوششیں جاری ہیں، جہاں شمال مغربی صوبے چناک قلعہ میں زرعی زمین میں لگی آگ ارد گرد کے جنگلات تک پھیل گئی، محض دو دن پہلے فائر فائٹرز نے اسی علاقے میں لگی ایک اور آگ پر قابو پایا تھا۔
چناک قلعہ کے گورنر عمر تورامان نے کہا کہ دردانیلز آبنائے — جو بحیرہ ایجیئن کو بحیرہ مرمرہ سے ملاتی ہے — کو بند کر دیا گیا ہے تاکہ پانی گرانے والے طیارے اور ہیلی کاپٹر محفوظ طریقے سے کام کر سکیں۔
© The Independent