خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی کی تحصیل ٹوپی کے علاقے گدون میں واقع ایک چھوٹے سے گاؤں دالوڑی میں حکام کے مطابق شدید بارشوں اور سیلاب سے 11 افراد جان سے گئے جبکہ متعدد لاپتہ ہیں۔
ڈپٹی کمشنر صوابی نصر اللہ خان کی جانب سے میڈیا کو جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ گدون کے پہاڑی علاقے میں واقع 40 سے 50 مکانات پر مشتمل چھوٹا سا گاؤں ہے جو متاثر ہوا ہے۔
صوابی میں ڈپٹی کمشنر کے مطابق 18 اگست کی صبح آٹھ بجے سے شدید بارش ہوئی تھی جس سے سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ریسکیو1122 کے ترجمان بلال احمد فیضی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ تقریباً آٹھ ملانات منہدم ہوگئے ہیں جہاں سے نو افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مقامی افراد کے مطابق ملبے تلے اب بھی 15 کے قریب افراد دبے ہیں اور اس کو نکالنے کے لیے اپریشن جاری ہے۔
بلال فیضی نے بتایا، ‘ریسکیو آپریشن کے لیے مردان، نوشہرہ، اور ہری پور کے ٹیموں کو طلب کیا گیا ہے تاکہ ملبے کو ہٹایا جا سکے۔’
واقعہ کہاں پیش آیا؟
سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ یہی دالوڑی کا علاقہ ہے جو صوابی کے علاقے گدون کے پہاڑی علاقے میں واقع ہے۔
مقامی صحافی محمد زوار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس جگہ تک گذشتہ روز سیلاب کی وجہ سے رسائی بھے مشکل ہوگئی تھی لیکن بعد میں سڑکیں صاف کر کے امدادی ٹیمیں پہنچنا شروع ہو گئیں۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اعدادوشماد کے مطابق خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے اموات کی تعداد 341 ہوگئی ہیں۔
سب سے زیادہ اموات بونیر میں ہوئی ہیں جس کی تعداد 222 ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر شانگلہ میں 36 اموات ہوئی ہیں۔