پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سیف سٹی اتھارٹی تھرمل ڈرون ٹیکنالوجی کی مدد سے متاثرین کی نشاندہی کرنے میں مدد فراہم کر رہی ہے۔
سیف سٹی اتھارٹی کے آپریشن کمانڈر ایس ایس پی شفیق احمد نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’پہلی مرتبہ پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے تھرمل ڈرونز استعمال کیے ہیں جو کہ ایک گیم چینجر ہیں۔ اس کی مدد سے ہم جانداروں کو ان کے ہیٹ سگنلز کی مدد سے شناخت کر رہے ہیں اور انہیں امداد بھی پہنچائی جا رہی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا سیف سٹی اتھارٹی ڈرون کیمروں کی مدد سے ان علاقوں کی شناخت کرتی ہے جہاں سیلاب میں پھنسے لوگوں کو مدد کی ضرورت ہے اور ان تک پہنچنا زمینی راستوں سے ممکن نہیں ہے۔
’تھرمل ڈورن کی ٹیکنالوجی کو پاکستان میں پہلی مرتبہ متعارف کروانے کے بعد جو نتائج آئے ہیں وہ بہت اچھے آئے ہیں جس میں ہمیں رلیف اور ریسکیو آپریشن میں مدد مل رہی ہے۔‘
ادارے کے اعدادوشمار کے مطابق اب تک 1700 سے زائد کالز 15 پر موصول ہوئی ہیں جن کے بعد ایسی جگہوں پر لوگ ڈھونڈے گئے جہاں وہ کئی کئی روز سے پھنسے ہوئے تھے اور بھوکے تھے۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے پولیس ٹیکنیکل آفیسر رضوان نقوی تھرمل ڈرون کو لاہور سے ملحقہ علاقوں میں اڑاتے ہیں اور لوگوں کو ڈھونڈتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ تھرمل تھری ٹی ڈرونز پنجاب کے 13 اضلاع میں استعمال کیے گئے اور جانداروں کو شناخت کر کے ضلعی انتظامیہ، ریسکیو1122 اور پی ڈی ایم اے کو اطلاع دی گئی۔
تھری ٹی ڈرون میں عام طور پر استعمال کیے جانے والے کیمرے کے بجائے وہ لینز استعمال کیا جو تھرمل امیج دکھاتا ہے۔
پولیس ٹیکنیکل آفیسر رضوان نقوی نے بتایا کہ ’تھرمل امیج دراصل ہیٹ ریڈی ایشن کو پکڑتا ہے جیسے کہ کوئی بھی جاندار ہے اس کے اندر ایک ہیٹ ریڈی ایشن یا آئی آر ریڈی ایشنز پیدا ہو رہی ہوتی ہے اور اس ڈرون کا فریم یہ دیکھ لیتا ہے کہ کہاں کہاں سے ہیٹ ویو آ رہی ہے اس سے ہمیں یہ فائدہ ہوتا ہے کہ اندھیرے میں جہاں ہم نارمل کیمرے سے دیکھ نہیں پاتے وہاں تھرمل ڈرون ہمیں جانداروں کی نشاندہی کر دیتا ہے۔‘
سیف سٹی اتھارٹی کے زیر استعمال ڈرون کی رینج دیہاتی علاقوں میں آٹھ سے نو کلومیٹرز ہے جبکہ شہری آبادیوں میں تین سے چار کلو میٹر ہے کیونکہ وہاں رکاوٹیں بہت زیادہ ہوتی ہیں جیسے ٹرانسفارمرز لگے ہوئے ہیں، ہائی والٹیج بجلی کی تاریں ہیں، ٹاورز لگے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے اس کی رینج کم ہو جاتی ہے۔
ترجمان کے مطابق سیف سٹی مظفرگڑھ نے تھرمل ڈرون سے دریائے چناب کے موضع دوآبہ میں پھنسے افراد کو بحفاظت ریسکیو کروایا، جھنگ ، بھاولنگر، میانوالی سمیت پنجاب کے دیگر علاقوں میں سمارٹ سیف سٹی سنٹرز کے ذریعے ریسکیو اور ریلیف آپریشنز جاری ہیں۔