پاکستان بمقابلہ انڈیا: جنگ کے بعد کرکٹ کے میدان میں کون جیتے گا؟

دبئی میں آج شام جب دونوں ٹیمیں میدان میں اتریں گی تو یہ صرف ایک میچ نہیں ہو گا بلکہ دہائیوں پر محیط ایک کہانی کا تازہ باب ہو گا۔ آج کا میچ دبئی میں کھیلا جائے گا لیکن اس کی گونج دہلی، کراچی، لاہور اور ممبئی کی گلیوں، بازاروں اور گھروں میں سنائی دے گی۔

دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں آج کھیلے جانے والے ایشیا کپ کے پاکستان انڈیا میچ میں دباؤ بھی انٹرنیشنل لیول کا ہو گا، اسے آپ ’ایل کلاسیکو‘ بلکہ آسٹریلیا انگلینڈ کی ایشز قسم کا پریشر سمجھ سکتے ہیں۔

پاکستان اور انڈیا کا ٹکراؤ ہمیشہ ہی کرکٹ والوں کے لیے مکمل تفریح کا درجہ رکھتا ہے لیکن اس بار ماحول اتنا گرم اور تناؤ والا ہے کہ دونوں ملکوں کے شہری ایک بار پھر سے چھ، سات مئی والے حالات میں ہیں۔

دونوں ملکوں کے لیے حالیہ جنگ کے بعد کسی بھی سطح پر نارمل تعلق کا یہ پہلا موقع ہے لیکن اس سے زیادہ یہ میچ اعصاب کی جنگ ہے۔ کھلاڑیوں کے لیے بھی اور تماشائیوں کے لیے بھی۔ ہر گیند، ہر شاٹ، فیلڈنگ کا ہر لمحہ کوئی بھی چیز اتنی یادگار بن سکتی ہے جیسے میانداد کا چھکا تھا یا ضیا کی کرکٹ ڈپلومیسی۔

پاکستان نے 1952 میں پہلا ٹیسٹ میچ انڈیا کے خلاف دہلی میں کھیلا۔ تقسیم کے زخم تازہ تھے، ایک دوسرے کو ہرانا اُس دن سے آج تک قومی وقار کا مسئلہ سمجھا جاتا ہے، یعنی یہ سپورٹس رائیولری 70 سال بعد آج کے دن ایک بار پھر اپنے جوبن پر ہو گی۔

پاکستان اور انڈیا میں جنگیں پہلے بھی ہو چکی ہیں، لیکن اس وقت یہ ہوتا تھا کہ کرکٹ بند کر دیتے تھے۔ 65 اور 71 کی جنگوں کے بعد دونوں ملکوں کا پورے 15 سال تک کوئی میچ نہیں ہوا اور اب 2025 کے مئی میں جنگ کے بعد اسی سال ستمبر میں ہم کرکٹ کرکٹ کھیل رہے ہیں تو وسیم اکرم کی یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ ’میچ پر فوکس کریں‘ کیونکہ ’اِٹ اِز جسٹ آ گیم۔‘ انڈیا میں بعض حلقے اس میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں جب کہ پاکستان میں شائقین اسے قومی وقار کا سوال بنائے بیٹھے ہیں۔

انڈین کرکٹ بورڈ کا واضح بیان موجود ہے کہ حکومتی پالیسی کے مطابق دوطرفہ کرکٹ ممکن نہیں اور پاکستان بار بار کہتا ہے کہ کھیل کو سیاست سے الگ رکھا جائے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستان انڈیا میچ جب کبھی اتفاق سے ہو جائے تو وہ ہمیشہ شدید سیاسی دباؤ کا شکار رہتا ہے۔ کارگل اور ممبئی حملوں کے بعد ویسے بھی یہ موقع کم کم ہی آتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایشیا کپ 2025 کے اس بڑے مقابلے سے پہلے پریشر اس لیول کا ہے کہ انڈین کپتان سوریا کمار یادو اور ہمارے پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کے مصافحے کی فوٹیج تک زیر بحث آ رہی ہے، یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ پاکستانی کپتان سلمان علی آغا اور سوریا کمار ایک دوسرے کو اگنور کر رہے تھے ۔۔۔ جب حال یہ ہے تو اصل میچ کس قدر کانٹے دار ہو گا؟

دوسری جانب ایک مسئلہ یہ بھی دیکھنے میں آ رہا ہے کہ انڈیا اور پاکستان میچ کے ٹکٹ پہلے جہاں لمحوں میں ختم ہو جاتے تھے، اس بار دبئی میں ٹکٹوں کی فروخت توقع کے مطابق نہیں ہوئی۔ اس کی وجوہات دو ہی ہو سکتی ہیں ۔۔۔ یا تو ٹکٹ دونوں ملکوں کے عوام کی پہنچ سے زیادہ مہنگے ہیں، یا پھر سب کے سب پوپ کورن سامنے رکھ کر سکون سے گھر بیٹھ کے میچ دیکھنا چاہتے ہیں۔

یر قسم کے تناؤ کے باوجود ماضی قریب میں ایسے لمحے آئے جب کھلاڑیوں نے سپورٹس مین شپ کا مظاہرہ کیا، جیسے 2021 میں جب بابر اور رضوان نے انڈیا کو 10 وکٹوں سے شکست دی تو میچ کے بعد کوہلی نے انہیں گلے لگا کر داد دی لیکن اس بار صورت حال مختلف ہے۔ کسی بھی قسم کی گرم جوشی بلکہ کھلاڑیوں کی ایک دوستانہ مسکراہٹ بھی ان کے لیے ساری عمر کا طعنہ ثابت ہو سکتی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان اور انڈیا وہ ممالک ہیں جہاں شکست کے بعد کھلاڑیوں کے خلاف شدید ردعمل آتا ہے اور شاید یہی دباؤ اس وقت دونوں ٹیموں کو نروس بھی کر رہا ہو گا۔

دبئی میں آج کی شام جب دونوں ٹیمیں میدان میں اتریں گی تو یہ صرف ایک میچ نہیں ہو گا بلکہ دہائیوں پر محیط ایک کہانی کا تازہ باب ہو گا۔ آج کا میچ دبئی میں کھیلا جائے گا لیکن اس کی گونج دہلی، کراچی، لاہور اور ممبئی کی گلیوں، بازاروں اور گھروں میں سنائی دے گی۔

آخری سوال یہ ہے کہ جیتے گا کون؟ کیا یہاں بھی six-nill ٹائپ کا کوئی چانس ہو گا؟ بکیز ڈاٹ کام کے مطابق انڈیا کو اس وقت 77 فیصد جبکہ پاکستان کو 23 فیصد فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔ شبھمن گل، شامی، بابر اعظم اور شاہین آفریدی سے بھی امیدیں وابستہ ہیں۔

دبئی سٹیڈیم میں عموماً ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیموں کو برتری حاصل رہتی ہے لیکن ماہرین کے مطابق 170 سے 180 رنز کا ہدف اس پچ پر اچھا ٹف ٹائم دے سکتا ہے۔

ماہرین مانتے ہیں کہ ٹاس جیتنے والی ٹیم کو پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کرنا چاہیے اور یہ کہ سپنرز کا کردار اس پچ پر فیصلہ کن ہو گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ