سندھ میں اساتذہ کی مصنوعی ذہانت سے تربیت کا آغاز

وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ کے مطابق ’اساتذہ کو مصنوعی ذہانت کی مدد سے آن لائن تربیت کے لیے محکمہ تعلیم سندھ نے اقوام متحدہ کے فنڈ برائے اطفال (یونیسف) اور خان اکیڈمی پاکستان سے معاہدہ کیا گیا ہے۔

محکمہ تعلیم سندھ نے صوبے کے اساتذہ کو تیز، مؤثر اور جدید تدریس میں مدد کے لیے مصنوعی ذہانت کی مدد سے آن لائن تربیت اور طلبہ کو روبوٹک ٹیکنالوجی کی تعلیم کے لیے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کر دیا ہے۔

طلبہ کو روبوٹک ٹیکنالوجی کی تعلیم کے لیے کراچی کے تاریخی 135 سالہ قدیم چرچ مشنری سکول میں پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا ہے۔ قائداعظم محمد علی جناح بھی اپنی ابتدائی تعلیم اس سکول سے حاصل کی۔

وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ کے مطابق: ’اساتذہ کو مصنوعی ذہانت کی مدد سے آن لائن تربیت پاکستان میں پہلی بار کی جا رہی ہے۔ اس تربیت کے بعد اساتذہ بہتر تعلیم دینے کے قابل ہو جائیں گے۔‘

سردار علی شاہ کے مطابق ’اساتذہ کو مصنوعی ذہانت کی مدد سے آن لائن تربیت کے لیے محکمہ تعلیم سندھ نے اقوام متحدہ کے فنڈ برائے اطفال (یونیسف) اور خان اکیڈمی پاکستان کے ساتھ معاہدہ بھی کر لیا ہے۔

’معاہدے کے تحت چھ ماہ پر مشتمل اس پائلٹ پروجیکٹ میں دادو، ٹنڈو الہ یار، تھرپارکر اور عمرکوٹ کے 3,500 اساتذہ کو تربیت دی جائے گی۔‘

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے سردار علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت تعلیم کے شعبے میں جدت اور معیار کے لیے پرعزم ہے، جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ حاصل کرتے ہوئے اساتذہ پہلے سے کہیں زیادہ اعتماد کے ساتھ کلاس رومز میں جائیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بقول صوبائی وزیر تعلیم: ’آرٹیفشل انٹیلیجنس کی آن لائن تربیت کے بعد اساتذہ کو ٹیکسٹ بک کی کتب کے مطابق لیسن پلان اور دیگر کلاس ایکٹیویٹیز میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ اساتذہ کا روزانہ کے اسباق کی تیاری میں وقت بچے گا۔ انٹیلیجنس لیسن پلان، سوالات اور سرگرمیاں تجویز کر سکتا ہے، جس سے استاد کا وقت بچے گا۔

’جس طرح اساتذہ کو اکثر اضافی تعلیمی مواد (ورک شیٹس، کوئزز، پریزنٹیشنز) کی ضرورت ہوتی ہے، اے آئی ان کے لیے متنوع اور معیاری وسائل تیار کرنے میں مددگار ہو گا۔‘

سردار علی شاہ نے مزید بتایا کہ ملیشیا کی ایک روبوٹک کمپنی کی مدد سے کراچی کے چرچ مشنری سکول میں طلبہ کو روبوٹک ٹیکنالوجی سکھانے کے لیے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا ہے، جس کی کامیابی کے بعد اس ٹیکنالوجی کو مزید سکولوں میں متعارف کرایا جائے گا۔

محکمہ تعلیم سندھ اس سے قبل اساتذہ کے ’ٹیچنگ لائسنس‘ بھی متعارف کرا چکا ہے، جس کے تحت محکمہ تعلیم میں بھرتی ہونے والے ہر استاد کے لیے لازم ہے کہ وہ ایک مخصوص امتحان دے کر اپنی اہلیت ثابت کرے کہ وہ سائنسی انداز میں تدریس دینے کے قابل ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان