شہباز شریف کی قصر الیمامہ آمد، سعودی ولی عہد سے ملاقات

ایوان وزیر اعظم کے بیان کے مطابق شاہی دیوان پہنچنے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شہباز شریف کا استقبال کیا۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف بدھ کو سعودی ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے لیے سعودی شاہی دیوان، قصر الیمامہ پہنچ گئے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف بدھ کو تین ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں سعودی عرب پہنچے ہیں۔

ایوان وزیر اعظم سے جاری بیان کے مطابق شاہی دیوان پہنچنے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شہباز شریف کا استقبال کیا۔

اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف کو سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔

پاکستان کے ایوان وزیر اعظم کے مطابق شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ملاقات جاری ہے جس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف سمیت وفد میں شامل دیگر رہنما شریک ہیں۔

اس سے قبل شہباز شریف بدھ کو اپنے تین ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے کنگ خالد ایئرپورٹ پہنچے تھے جہاں ریاض کے نائب گورنر محمد بن عبدالرحمٰن نے ان کا استقبال کیا اور سعودی افواج نے انہیں 21 توپوں کی سلامی دی۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ریاض پہنچنے پر کنگ خالد انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبد الرحمنٰ کے علاوہ وزیر سرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح، پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی اور ریاض میں پاکستان سفیر احمد فاروق بھی موجود تھے۔

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی بدھ کو ایکس پر چند تصاویر جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ’سعودی ائر فورس کے جہازوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کے جہاز کے سعودی ائر سپیس میں داخل ہوتے ہی اپنی حفاظت میں لے لیا۔‘

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ’سعودی حکومت کی طرف سے برادرانہ محبت اور احترام کا مظاہرہ۔ عالم اسلام میں یہ مقام اللہ کی مہربانی، شہباز شریف کی سفارتی مہارت اور ہماری افواج کی بے مثال کامیابیوں کا ثمر ہے۔‘

اسلام آباد میں ایوان وزیر اعظم کے مطابق شہباز شریف مملکت سعودی عرب کے ایک روزہ سرکاری دورے پر ریاض کے لیے بدھ کی صبح روانہ ہوئے، جہاں وہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے۔ 

ایوان وزیراعظم کے بیان میں بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔

بیان کے مطابق: ’دونوں رہنما باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔‘

وزیر اعظم شہباز شریکا وفد جو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے بدھ کی دوپہر سعودی عرب کے لیے روانہ ہوا، میں نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک  اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی شامل ہیں۔  

اس سے قبل پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک الگ بیان میں کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر مملکت کا ایک روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔

اس دورے میں وفاقی کابینہ کے اہم وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

پاکستان سعودی عرب کو خطے میں اپنے قریبی دوست ممالک اور تزویراتی شراکت داروں میں شمار کرتا ہے۔

مملکت نے حالیہ برسوں میں اسلام آباد کے طویل معاشی چیلنجز کے دوران پاکستان کو نمایاں تعاون فراہم کیا ہے، جس میں بیرونی مالی معاونت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرضہ جاتی پروگراموں میں مدد شامل ہے۔ 

رواں ہفتے دوحہ میں بھی وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مختصر ملاقات ہوئی تھی۔

دوحہ میں یہ اجلاس قطر کے لیے حمایت کے اظہار کے طور پر بلایا گیا تھا۔ اسرائیل نے نو ستمبر کو دوحہ میں فضائی حملے کیے تاکہ وہاں موجود حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا جا سکے۔ پاکستانی وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کو یقین دلایا کہ اسلام آباد مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور دیگر سفارتی فورمز پر ’مکمل‘ سفارتی تعاون فراہم کرے گا۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ اس دورے کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ہو گی جس میں ’ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان خطے اور عالمی معاملات پر بھی تبادلہ خیال متوقع ہے۔‘

اس دورے سے مختلف شعبوں میں تعاون کو باضابطہ شکل دینے کی توقع ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے کے مشترکہ عزم کا مظہر ہوگا۔

وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ پاکستان اور سعودی عرب تاریخی تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ عقیدہ، اقدار اور باہمی اعتماد پر مبنی ہیں۔ ’وزیر اعظم کا یہ دورہ دونوں رہنماؤں کو اس منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا، تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔‘

اس سے قبل منگل کو ریاض میں پاکستانی سفارت خانے نے انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف بدھ کو ایک روزہ سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچیں گے، اس کے بعد وہ لندن جائیں گے اور وہاں سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے امریکہ روانہ ہوں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سعودی عرب پاکستان کے لیے غیر ملکی ترسیلات زر کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہے، جہاں 25 لاکھ سے زائد تارکینِ وطن مقیم ہیں۔

یہ ترسیلات زر پاکستان کی نازک 350 ارب ڈالر کی معیشت کو برقرار رکھنے کے لیے نہایت اہم ہیں، کیونکہ ملک بیرونی دباؤ اور میکرو اکنامک چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔

شہباز شریف نے منصب سنبھالنے کے بعد سے کئی بار سعودی عرب کا دورہ کیا ہے۔ اکتوبر 2024 میں دونوں ممالک نے 2.8 ارب ڈالر مالیت کے 34 مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز) اور معاہدوں پر دستخط کیے تھے جب انہوں نے سعودی عرب کا دورہ کیا۔ ان معاہدوں کا مقصد نجی شعبے کے تعاون اور تجارتی شراکت داریوں میں اضافہ تھا۔

اس سال پاکستانی وزیراعظم نے دو بار مملکت کا دورہ کیا، پہلی بار 19 تا 22 مارچ کو تاکہ تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنایا جا سکے اور دوسری بار پانچ تا چھ جون کو عیدالاضحیٰ کے دوران۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان