خواتین میں سرویکل کینسر کے وائرس کے لیے ویکسینیشن مہم کا آغاز

آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کے شعبہ پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ کے وائس چیئرپرسن ڈاکٹر علی فیصل سلیم کے مطابق پاکستان میں ہر سال سرویکل کینسر کے دو سے ڈھائی ہزار کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔

پاکستان کی فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف امیونائزیشن  کے عالمی ادارہ صحت کے ساتھ خواتین میں رحم کے دہانے کے کینسر (سرویکل کینسر) کا سبب بننے والے ہیومن پیپیلوما وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن مہم کا آغاز کر دیا ہے۔

ویکسین الائنس گیوی اور اقوام متحدہ کے فنڈ برائے اطفال (یونیسف) کے اشتراک سے شروع کی گئی مہم کے پہلے مرحلے میں پنجاب، سندھ، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور اسلام آباد میں نو سے 14 سال کی بچیوں کو ویکسین لگائی جائے گی۔

15 سے 27 ستمبر تک جاری رہنے والی ویکسینیشن مہم میں عالمی ادارہ صحت کے تربیت یافتہ 49 ہزار سے زیادہ ہیلتھ ورکرز حصہ لے رہے ہیں۔

یونیسف کے ایک بیان کے مطابق: ’مہم کے تحت پاکستان میں اس ویکسین کے لیے اہل ایک کروڑ 30 لاکھ بچیوں میں سے کم از کم 90 فیصد بچیوں کو ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔‘

بیان میں مزید بتایا گیا کہ ’آئندہ برسوں میں نو سال کی بچیوں کے لیے اس ویکسین کو معمول کے حفاظتی ٹیکوں کا حصہ بنایا جائے گا، جب کہ اسے 2026 میں خیبر پختونخوا اور 2027 میں بلوچستان اور گلگت بلتستان تک پھیلایا جائے گا۔‘  

یونیسف کے مطابق اس مہم کے ساتھ پاکستان اب ان 150 سے زیادہ ممالک میں شامل ہو گیا ہے جہاں عالمی ادارہ صحت سے منظور شدہ ویکسین حفاظتی ٹیکوں کے شیڈول میں شامل کی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عالمی ادارہ صحت کے 2022 کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں ہر سال سرویکل کینسر کے ساڑھے چھ سے سات لاکھ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، جو تین سے ساڑھے تین لاکھ اموات کی وجہ بنتے ہیں۔ ان اموات میں سے دو تہائی پاکستان، بنگلہ دیش، انڈیا یا افریقی ممالک میں ہوتی ہیں۔

کراچی میں آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کے شعبہ پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ کے وائس چیئرپرسن اور اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر علی فیصل سلیم کے مطابق پاکستان میں آبادی کے تناسب سے کم سرویکل کینسر کے کیسز کم ہیں، لیکن ایک اندازے کے مطابق ان کی تعداد ہر سال دو سے ڈھائی ہزار ہے۔

سرویکل کینسر کا سبب بننے والے ہیومن پیپیلوما وائرس آغا خان یونیورسٹی کراچی کے ڈپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس کی پروفیسر اور شعبہ انفیکشز ڈیزیز کی سیکشن ہیڈ فاطمہ میر کا کہنا تھا کہ ’خواتین میں رحم کے دہانے کے کینسر (سرویکل کینسر) کا سبب بننے والے ہیومن پیپیلوما وائرس ایک ایسا وائرس ہے جو ایک جسم کی جلد سے دوسرے جسم کی جلد، خاص طور پر جنسی اعضا کی جلد میں منتقل ہوتا ہے۔

فاطمہ میر کے مطابق: ’ہیومن پیپیلوما وائرس کی وجہ سے متاثرہ فرد کے جسم پر مسے یا موکے نمودار ہوتے ہیں، جو اصل میں سرویکل کینسر کا سبب بنتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ یہ وائرس مردوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ تاہم خواتین میں یہ کینسر کا تیسرا بڑا سبب ہے۔

’پاکستان میں اس وائرس سے ہونے والا کینسر دیگر اقسام میں بڑے پیمانے پر ہونے والا کینسر سمجھا جاتا ہے۔ اس کینسر کا علاج بے انتہا مشکل ہے۔اس سے بڑی تعداد میں اموات واقع ہوتی ہیں۔

دوسری جانب محکمہ تعلیم پنجاب نے ایک نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ گرلز سکولز میں بچیوں کی ویکسینیشن سے قبل والدین کی اجازت کی غرض سے تحریری اجازت نامے کا حسول ضروری قرار دیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت