امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو مصر میں غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور اپنے ’پسندیدہ‘ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان دونوں کی کوششیں، دیگر عالمی رہنماؤں کے ساتھ مل کر، غزہ میں امن کے قیام میں نہایت اہم ثابت ہوئیں۔
ٹرمپ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خصوصی خطاب کی دعوت بھی دی، جنھوں نے پوڈیم پر آ کر صدر ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ’آج کا دن جدید تاریخ کے عظیم ترین دنوں میں سے ایک ہے کیونکہ مسلسل اور انتھک کوششوں کے بعد امن قائم ہوا ہے۔
’ایسی کوششیں جن کی قیادت صدر ٹرمپ نے کی، جو واقعی امن کے علم بردار ہیں اور جنہوں نے دن رات محنت کی تاکہ یہ دنیا امن اور خوشحالی کا گہوارہ بن سکے۔‘
’میں کہنا چاہوں گا کہ پاکستان نے صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے اس لیے نامزد کیا کیونکہ ان کی شاندار اور غیر معمولی کوششوں سے پہلے انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ روکی گئی، اور اب ان کی قابل تعریف ٹیم کے ساتھ مل کر غزہ میں امن ممکن ہوا۔
’آج میں ایک بار پھر اس عظیم صدر کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنا چاہتا ہوں کیونکہ میرا یقین ہے کہ وہ اس اعزاز کے سب سے موزوں اور مخلص امیدوار ہیں۔
’انہوں نے نہ صرف جنوبی ایشیا میں امن قائم کیا اور لاکھوں زندگیاں بچائیں بلکہ آج شرم الشیخ میں بھی مشرقِ وسطیٰ میں امن لا کر لاکھوں انسانوں کی زندگیاں بچائیں۔‘
وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹرمپ کو ’مثالی اور بصیرت رکھنے والے رہنما‘ قرار دیتے ہوئے کہا ’آپ وہ شخصیت ہیں جس کی دنیا کو اس وقت سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
’دنیا ہمیشہ آپ کو ایک ایسے شخص کے طور پر یاد رکھے گی جس نے ہر ممکن کوشش کی اور سات، بلکہ اب آٹھ، جنگوں کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شہباز شریف نے مزید کہا ’یہ کہنا کافی ہوگا کہ اگر اس شخص (صدر ٹرمپ) نے مداخلت نہ کی ہوتی، جب انڈیا اور پاکستان، جو دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر تھی، تو شاید وہ جنگ ایک تباہ کن سطح تک پہنچ جاتی اور پھر کون ہوتا جو اس کہانی کو بیان کرتا۔‘
’اسی طرح مشرقِ وسطیٰ میں جناب صدر، آپ کی قیمتی کاوشیں صدر السیسی کے ساتھ مل کر تاریخ میں سنہری الفاظ میں لکھی جائیں گی۔‘
شہباز شریف کی گفتگو ختم ہونے پر ٹرمپ نے پوڈیم پر آ کر مسکراتے ہوئےکہا ’واہ! میں یہ توقع نہیں کر رہا تھا۔
’چلیے اب گھر چلتے ہیں، میرے پاس کہنے کو اور کچھ نہیں بچا۔ سب کو خدا حافظ!یہ واقعی بہت خوبصورت اور دل سے کیا گیا خطاب تھا، آپ کا بہت شکریہ۔‘
صدر ٹرمپ اور صدر السیسی کی دعوت پر شرم الشیخ میں موجود شہباز شریف نے آج کئی ملکوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔
انہوں نے آذربائیجان کے صدر الہام علییف اور آرمینیا کے وزیر اعظم نیکول پشینیان سے ملاقات کی، جس میں تینوں رہنماؤں نے غزہ میں حالیہ فائر بندی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
پاکستانی وزیر اعظم اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم، بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ، اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس، انڈونیشیا کے صدر پرابوو سبیانتو، جرمنی کے چانسلر فریڈرک مرز، سپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز، اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود سے بھی ملے۔