فوجی آپریشن کسی مسئلے کا حل نہیں: خیبر پختونخوا کے نئے وزیر اعلیٰ

اڈیالہ جیل کے باہر موجود سہیل آفریدی نے انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ وہ صوبے میں کسی بھی قسم کے فوجی آپریشن کی مخالفت سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہیں۔

خیبر پختونخوا کے نئے بننے والے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ صوبے میں مبینہ فوجی آپریشن کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے اور کوئی بھی قدم اٹھانے سے قبل عوام کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔

وزارت اعلیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد عمران خان سے ملاقات کی غرض سے اڈیالہ جیل کے باہر موجود سہیل آفریدی نے انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ وہ صوبے میں کسی بھی قسم کے فوجی آپریشن کی مخالفت سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہیں۔

سہیل آفریدی کو حال ہی میں سابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو عہدے سے ہٹانے کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد کیا تھا۔

انتخاب کے بعد سہیل آفریدی نے چند تنازعات اور عدالتی حکم کے بعد بدھ کو عہدے کا حلف اٹھایا۔

حلف اٹھانے کے بعد سہیل آفریدی عمران خان سے ملاقات کے لیے جمعرات کو اڈیالہ جیل آئے تاہم ان کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ ہو سکی۔

اس موقع پر سہیل آفریدی نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے خیبر پختونحوا میں فوجی آپریشن سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم چاہ رہے ہیں کہ یہ صوبائی حکومت کے مینڈیٹ کو تسلیم کریں، جو بھی اقدام اٹھائیں ہم سے مشورہ کریں۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’خیبر پختونخوا کی عوام کو اس پر آن بورڈ لیا جائے۔ بند کمروں کے کوئی بھی فیصلے ہمیں قبول نہیں ہیں۔‘

وزارت اعلیٰ کا حلف اٹھانے سے قبل سہیل آفریدی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ صوبہ خیبر پختونخوا میں فوجی آپریشن کے حامی نہیں ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عمران خان کی رہائی کے لیے آپ کی کیا حکمت عملی ہے؟ کیا نئی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے؟ اس سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ’بہت سارے پلان ہیں جن پر عملدرآمد کریں گے۔‘

اس سے قبل سہیل آفریدی نے پریس کانفرنس میں کہا تھا سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے ہر آئینی اور قانونی راستہ اپنائیں گے۔

’اس سلسلے میں گذشتہ روز خیبرپختونخوا حکومت نے وفاق اور پنجاب حکومت کو باضابطہ خط لکھا، تاہم تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔‘

سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں ان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مبارک باد دی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے وزیراعظم کو بتایا کہ خیبرپختونخوا ساڑھے چار کروڑ عوام کا صوبہ ہے اور ہمارے سیاسی یا ذاتی اختلافات میں عوام کو درمیان میں نہیں آنا چاہیے۔‘

سہیل آفریدی نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی ہے کہ انہیں اپنے قائد سے ملاقات کی اجازت دی جائے، جس پر ان کے بقول وزیراعظم نے جواب دیا کہ وہ اس معاملے کو دیکھ کر آگاہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایڈوائزری کونسل بنانے کی ضرورت پیش آئی تو وہ خود اس کا اعلان کریں گے، کیونکہ وہ وزیر اعلیٰ ہیں اور مکمل اختیارات رکھتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی پر احتجاجی سیاست کا الزام لگایا جاتا ہے لیکن جب عدالتوں سے انصاف نہ ملے تو پرامن احتجاج کرنا ان کا آئینی حق ہے۔

’ہم نے ہمیشہ پرامن احتجاج کیا ہے اور یہ آپشن اب بھی کھلا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست