خضدار میں نامعلوم مسلح افراد نے 18 مزدور اغوا کر لیے: پولیس

پولیس کے مطابق مزدوروں کا تعلق سندھ سے ہے، جن کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

ایک پولیس کمانڈو 14 اگست، 2016 کو کوئٹہ میں پہرہ دے رہا ہے (اے ایف پی)

صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں پولیس نے جمعے کو بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے ایک تعمیراتی کمپنی کے کیمپ پر حملہ کر کے 18 مزدوروں کو اغوا کر لیا۔

خضدار کے علاقے نال پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او عبدالعزیز نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مزدوروں کا تعلق سندھ سے ہے، جن کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعہ جمعرات اور جعمے کے درمیانہ شب نال کے قریب کلیڑی علاقے میں پیش آیا۔

علاقے میں سڑک بنانے والی واشک بسیمہ کمپنی کے اہلکاروں نے پولیس کو بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد درجنوں میں تھی جو جدید اسلحے سے لیس تھے۔

ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملنے پر سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے مغویوں کی تلاش شروع کر دی ہے۔

کچھ روز قبل ضلع مستونگ میں بھی مسلح افراد نے تعمیراتی کام کرنے والے نو مزدوروں کو اغوا کیا تھا جن کا ابھی تک سراغ نہیں مل سکا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایک ہفتے میں بلوچستان میں دو مختلف واقعات میں 27 مزدور اغوا ہو چکے ہیں۔ دونوں واقعات میں تاحال مغویوں کو بازیاب نہیں کرایا جا سکا اور نہ ہی ان دونوں واقعات کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول کی ہے۔

پاکستان کا صوبہ بلوچستان کئی سالوں سے عسکریت پسندی سے متاثر ہے۔ علیحدگی پسند گروپ آئے دن سیکورٹی فورسز، سرکاری حکام اور املاک کو نشانہ بناتے ہیں۔

تین روز قبل مستونگ سے اغوا ہونے والے ڈی ایس پی یوسف ریکی کی لاش کردگاپ سے برآمد ہوئی، جنھیں نامعلوم افراد نے قتل کر دیا تھا۔ 

انہیں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب نوشکی سے اپنے گھر سوراب جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا۔

بدھ کو نوشکی میں غریب آباد کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کر کے دو اہلکاروں کو قتل کر دیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان