لاہور کے شہریوں کو پنجاب فوڈ اتھارٹی نے گھریلو صارفین کو دودھ کی کوالٹی چیک کروانے کی مفت سہولت فراہم کر دی ہے۔
اب عام لوگ بازار سے خریدے ہوئے دودھ کا نمونہ فوری طور پر لیب میں ٹیسٹ کروا سکیں گے۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کے لیب انچارج حافظ جمیل نے بتایا کہ ’یہ سہولت شہریوں کی دہلیز پر دستیاب ہے تاکہ وہ آسانی سے یہ جان سکیں کہ ان کے خاندان کو خالص دودھ مل رہا ہے یا نہیں۔ اگر کوئی نمونہ ناقص قرار پایا جاتا ہے تو فوری طور پر دکاندار کی نشاندہی کی جائے گی اور ان کے خلاف جرمانہ، چالان یا دیگر قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘
یہ اقدام شہریوں کی صحت کی حفاظت اور مارکیٹ میں ناقص معیار کے دودھ کی فروخت روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی حکام کے بقول لاہور کے چھ اہم مقامات پر مفت ملک ٹیسٹنگ کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں، جہاں شہری گھر میں استعمال ہونے والے دودھ کا 200 ملی لیٹر نمونہ لا کر فوری ٹیسٹ کروا سکتے ہیں۔
ٹیسٹنگ میں دودھ کے خالص ہونے، پانی کی ملاوٹ، کیمیکلز کی موجودگی اور دیگر معیار کی جانچ کی جائے گی۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کے لیب انچارج حافظ جمیل کا کہنا تھا کہ ’اقدام کا مقصد مارکیٹ میں دودھ کی معیار کو بہتر بنانا اور صارفین کو بااختیار بنانا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شہریوں کی جانب سے اس سہولت کا بھرپور خیرمقدم کیا جا رہا ہے۔
فوڈ اتھارٹی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قریبی ٹیسٹنگ کیمپ کا استعمال کریں اور ناقص دودھ کی شکایت فوری رپورٹ کریں۔
حافظ جمیل کے بقول’یہ مہم لاہور تک محدود نہیں رہے گی بلکہ صوبے بھر میں توسیع دی جائے گی۔اس اقدام سے توقع ہے کہ دودھ کی مارکیٹ میں معیار کی سطح بہتر ہو جائے گی اور شہری صحت مند غذائی اجزا تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔‘
فوڈ اتھارٹی کی جانب سے خالص دودھ کی فراہمی کے لیے روزانہ کی بنیاد پر گوالوں کے دودھ ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔ لیکن پھر بھی دودھ کا معیار مکمل طور پر قائم نہ ہو سکا۔ جس کے بعد یہ پوائنٹ قائم کیے گئے ہیں۔