مودی کِلر اور عاصم منیر ایک فائٹر ہیں: صدر ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو جنوبی کوریا کے شہر گیونگ جو میں خطاب کرتے ہوئے انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کو ’کلر‘ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ایک ’فائٹر‘ قرار دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کو ’انتہائی سخت مزاج‘ شخص جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے رواں سال مئی میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان ہونے والے تصادم کو ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔

جنوبی کوریا کے شہر گیونگ جو میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریش اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے دونوں ممالک کو 250 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دے کر جنگ رکوائی۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’اگر آپ انڈیا اور پاکستان کو دیکھیں تو وہ ایک دوسرے سے لڑ رہے تھے، سات طیارے گرائے گئے تھے، اور وہ واقعی ایک بڑی جنگ کے قریب پہنچ گئے تھے۔‘

ٹرمپ نے بتایا کہ انہوں نے انڈین وزیر اعظم مودی اور پاکستان کی قیادت سے رابطہ کر کے کہا کہ اگر لڑائی بند نہ ہوئی تو امریکہ دونوں ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے معطل کر دے گا۔

’میں نے کہا کہ میں 250 فیصد ٹیرف لگا دوں گا، جس کا مطلب ہے کہ آپ کبھی کاروبار نہیں کر سکیں گے۔‘

انہوں نے بتایا کہ مودی نے ان کی بات سن کر کہا: ’نہیں، ہم لڑیں گے۔‘

ٹرمپ نے کہا: ’آپ کو معلوم ہے وہ لڑ رہے تھے۔ وہ سخت لوگ ہیں۔ میں آپ کو بتاتا ہوں، وزیر اعظم مودی سب سے اچھے نظر آنے والے آدمی ہیں۔ وہ ایسے دکھتے ہیں جیسے آپ اپنے والد کو دیکھنا چاہیں گے۔ لیکن وہ انتہائی سخت گیر ہیں۔ وہ بہت سخت مزاج ہیں۔‘

صدر ٹرمپ نے مودی کے برعکس پاکستان کے رہنماؤں کی تعریف کرتے ہوئے کہا: ’وزیر اعظم شہباز شریف ایک بہترین شخص ہیں، اور ان کے فیلڈ مارشل وہ ایک عظیم جنگجو، ایک بہادر شخص اور ایک زبردست لیڈر ہیں۔‘

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کی مداخلت کے بعد دونوں ممالک نے دو دن میں جنگ بندی کر دی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے بقول: ’دونوں نے کہا ہمیں لڑنے دو لیکن دو دن بعد فون کر کے بولے، ہم سمجھ گئے اور انہوں نے لڑائی بند کر دی۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی جانب سے دی گئی ٹیرف کی دھمکی کے بعد صرف 48 گھنٹوں میں جنگ رک گئی اور مزید جانی نقصان نہیں ہوا۔

مئی کے تصادم کی ابتدا پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد ہوئی تھی جس کا الزام نئی دہلی نے بغیر ثبوت کے پاکستان پر عائد کیا۔ پاکستان نے ان الزامات کو ’جھوٹ اور مبالغہ آرائیوں پر مبنی‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

چار روزہ جھڑپوں کے دوران دونوں ممالک نے لڑاکا طیارے، میزائل اور ڈرون استعمال کیے، جس میں درجنوں افراد مارے گئے، اس کے بعد جنگ بندی طے پائی۔ پاکستان نے دعویٰ کیا کہ اس نے سات انڈین طیارے مار گرائے، جبکہ انڈیا نے نقصان کا اعتراف کیا مگر تفصیلات نہیں بتائیں۔

بعد ازاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ پاکستانی فضائیہ نے ’انڈیا کے سات طیارے ملبے میں بدل دیے‘، جس کا ذکر ٹرمپ نے بھی اپنے بیان میں کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا